امریکی قونصل جنرل کی سی ای او ریلویز محمد جاوید انور سے ملاقات

ملاقات میں پاکستان ریلوے کے حوالے سے مختلف امور پہ تبادلہ خیال کیا گیا

جمعرات 21 ستمبر 2017 19:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) امریکی قونصل جنرل الزبتھ کینیڈی ٹروڈو نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں سی ای او پاکستان ریلویز محمد جاوید انور سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان ریلوے کے حوالے سے مختلف امور پہ تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی قونصل جنرل نے سی ای او ریلویز کو بتایا کہ امریکی کمپنیوں کا پاکستان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شاندار رہا اور آنے والے وقت میں اس تعلق کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیاں سمجھتی ہیں کہ ریلوے میں آگے بڑھنے اور کام کرنے کا سکوپ بھی زیادہ ہے۔ پاکستان ریلویز کے پاس پڑھے لکھے پروفیشنل اور ماہرین کی ٹیم ہے جو کمٹمنٹ سے کام کرتی ہے، اسی وجہ سے بین الاقوامی کمپنیوں کی اس ادارے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ معاشی روابط خطے کی اقتصادی ترقی کی کنجی ہیں، اس سلسلے میں پاکستان ریلوے کا کردار اور انفراسٹرکچر اہم اوربنیادی ہے۔

چیف ایگزیکٹوآفیسرپاکستان ریلویز محمدجاوید انورنے امریکی قونصل جنرل کو بتایا کہ پاکستان ریلویز کا دم توڑتا ادارہ بحالی، ترقی اور جدت کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ ہم خطے میں پہلے ملک ہیں جس نے جنرل الیکٹرک کے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل انجن درآمد کیے۔ ہم55 انجن درآمد کرچکے اور بیس مزید آرڈر کر دئیے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ ہم امریکی ٹیکنالوجی اور سٹاک خریدا، ماضی میں بھی پاکستان ریلویز امریکہ سے انجن درآمد کر چکا ہے۔

ان 75 انجنوں کے آنے سے ہمارے آپریشن میں تیزی آئے گی اور فریٹ و پسنجر ٹرینوں کا دائرہ کار بڑھے گا۔ اس کے علاوہ آنے والے وقت کے لیے، ڈیمانڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم مزید تین سو انجن خریدنے کی پلاننگ بھی کر رہے ہیں۔ سی ای او نے سی پیک اور ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے بارے میں قونصل جنرل کو بتایا اور کہا کہ ہمارے پاس بہت کام ہے اور جو کوئی ادارہ ہماری بہتری میں حصہ ڈالے گا ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی خریداری ہمیشہ انٹرنیشنل ٹینڈر کے ذریعے ہوتی ہے کیونکہ ہم نے ریلوے کی تعمیر و ترقی کی بنیاد میرٹ اور شفافیت پہ رکھی ہے ۔امریکی قونصل جنرل کی ریلوے ہیڈ کوارٹرز کی تاریخی عمارت اور وہاں کھڑے ریلوے انجن میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ امریکی قونصل جنرل نے تاریخی عمارت کی حفاظت کو سراہا، ریلوے انجن کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور سی ای او نے انہیں پاکستان ریلویز کی تاریخ پہ کافی ٹیبل بک بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :