موجودہ حکومت چھوٹے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو ختم کرنے کیلئے جو اقدامات کررہی ہے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے مالکان اور والدین اتفاق و اتحاد کیساتھ اس سازش کو ناکام بنادیں گے ،

پرائیوٹ سکولوں کے مالکان ایسے ممبران کا انتخاب کریں جو حکومتی کمیٹی میں ان کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کریں سابق صوبائی وزیراطلاعات آصف اقبال داودزئی کا پرائیوٹ سکولوں کے مالکان کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 19:10

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) تین نومبر کو صوبائی حکومت کی قائم کردہ ریگولرٹی اتھارٹی کے ہونے والے انتخابات میں نجی تعلیمی اداروں سے نامزد امیدوار اور سابق صوبائی وزیراطلاعات و نشریات آصف اقبال داودزئی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے ارکان کو جو بڑے بڑے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان ہے کو نوازنے اور چھوٹے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو ختم کرنے کے لئے جو اقدامات کررہی ہے صوبے کے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے مالکان اور والدین اتفاق و اتحاد کے ساتھ اس سازش کو ناکام بنادیں گے ،پرائیوٹ سکولوں کے مالکان ایسے ممبران کا انتخاب کریں جو حکومتی کمیٹی میں ان کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔

وہ بروز جمعرات صوابی کے ایک مقامی ہوٹل میں پرائیوٹ سکول مالکان کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

جس سے صوبائی وزیرتعلیم مولانا فضل علی حقانی ،جے یو آئی ف کے ضلعی امیر مولانا عطاء الحق درویش ،جنرل سیکرٹری مولانا احسان الحق ،ضلع نائب ناظم حاجی عصر خان اور ضلعی ترجمان مولانا ہارون حنفی نے بھی خطاب کیا ،مقررین نے کہا کہ ہماری ایم ایم اے حکومت نے صوبے میں شرح خواندگی بڑھانے کے لئے نجی اداروں کی سرپرستی کی تھی ،انہوں نے کہا کہ چونکہ سرکاری سطح پر حکومت تعلیمی ضرورت پوری نہیں کرسکتی ہے اس لئے پرائیوٹ ادارے ہمیشہ حکومت کے ساتھ تعاون کرکے شرح خواندگی بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے لیکن موجودہ حکومت ایک سازش کے تحت چھوٹے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ بڑے نجی تعلیمی ادارے جو حکومتی ارکان کی ملکیت ہے کی حوصلہ افزائی ہوسکے ۔