دماغی موت کا شکار افراد کے برین ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے پروفارما کی اصولی منظوری

جسمانی اعضا عطیہ کرنے میں قانونی تقاضے پورے ہو سکیں گے،عمل مکمل شفاف ہونا چاہیے‘صوبائی وزیرخواجہ سلمان رفیق

جمعرات 21 ستمبر 2017 18:31

دماغی موت کا شکار افراد کے برین ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے پروفارما کی اصولی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کے بورڈ آف گورنرز نے دماغی موت کا شکار افراد کے برین ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے پروفارما کی اصولی منظوری دے دی ہے جس سے جسمانی اعضا عطیہ کرنے کے عمل میں قانونی تقاضے پورے ہو سکیں گی-اجلاس کی صدارت صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خو اجہ سلمان رفیق نے کی -سی ای او ریسرچ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر ،ڈاکٹر عامر یار خان، قائم مقام سی او او وزیر محمد اور دیگر افسروں نے ڈیتھ سرٹیفیکیشن کے حوالے سے بریفنگ دی-جو پروفارما تیار کیا گیا اس میں دماغی موت کا شکار افراد کے اعضا عطیہ کرنے کے کوائف درج ہوں گی-اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برین ڈیتھ سرٹیفیکیشن کے عمل میں تکنیکی پہلوؤں کا مفصل مطالعہ کرنے کے لئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹرکی ٹیم سپین کا دورہ کرے گی-دنیا بھر میں اس موضع پر سپین ماڈل کو اپنایا جاتا ہے - اس کے علاوہ ماسٹر ٹرینرزکو تربیت کے لئے امریکہ بھجوایا جائے گا جو وطن واپس آکر دیگر ماہرین کو ٹریننگ دیں گی- اجلاس سے خطاب میں صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ برین ڈیتھ سرٹیفیکیشن کا عمل ہر لحاظ سے شفاف اور ابہام سے پاک ہونا چاہیی-اس ضمن میں جیدعلمائے کرام کی مشاورت بھی حاصل کی جائے -انہوں نے کہا کہ برین ڈیتھ کی تصدیق کے لئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کا میڈیکل اور نان میڈیکل سٹاف 24گھنٹے دستیاب رہے گا -قبل ازیں خواجہ سلمان نے گارڈن ٹاؤن، بابر بلاک میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ،ریسرچ سینٹر کے دفتر کا باضابطہ افتتاح کیا-سالار سینٹر کے تیسرے فلور پر تمام دفاتر قائم کر دیئے گئے ہیں-انہوں نے سٹیٹ آف دی آرٹ سہولتوں کی دستیابی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی محمد شہباز شریف ریسرچ سینٹر کو ایک ماڈل ادارہ بنانا چاہتے ہیں-اس حوالے سے تمام سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے جائے گی۔