سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ پبلک نہ ہوئی تو حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر یں گی'طاہر القادری

شہباز شریف نے تاریخ کا بدترین قتل عام کروایا'شہباز شریف نے 17جون کو پریس کانفرنس میں عدالتی کمیشن بنانے کا خود اعلان کہا کہ اگر میں ذمہ دار ہوا تو مستعفی ہو جائوں گا 'ہم نے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیاایک واقعہ ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے بے صبر ہوکرکسی اداریکو گالی دی ہو'ہم نے کسی بھی صورتحال میں صبراورقانون کادامن نہیں چھوڑا،جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پرلانیکا فیصلہ انصاف کی طرف قدم ہی'شہدا کی تعداد 14 سے کہیں زیادہ ہے ہمارے ریکارڈ کے مطابق شہدا کی تعداد 27ہے کئی شہدا کی لاشیں غائب کردی گئیں،ڈاکٹر طاہر القادری کا پر یس کانفر نس سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 18:25

سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ پبلک نہ ہوئی تو حکومت کے خلاف توہین عدالت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف نے تاریخ کا بدترین قتل عام کروایا'اگر لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ پبلک نہ ہوئی تو حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر یں گے 'شہباز شریف نے 17جون کو پریس کانفرنس میں عدالتی کمیشن بنانے کا خود اعلان کہا کہ اگر میں ذمہ دار ہوا تو مستعفی ہو جائوں گا 'ہم نے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیاایک واقعہ ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے بے صبر ہوکرکسی اداریکو گالی دی ہو'ہم نے کسی بھی صورتحال میں صبراورقانون کادامن نہیں چھوڑا،جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پرلانیکا فیصلہ انصاف کی طرف قدم ہی'شہدا کی تعداد 14 سے کہیں زیادہ ہے ہمارے ریکارڈ کے مطابق شہدا کی تعداد 27ہے کئی شہدا کی لاشیں غائب کردی گئیں۔

(جاری ہے)

۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے عوامی تحریک کی درخواست پر سانحہ ماڈل ٹان کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دے دیا ہے جس پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں لاہور ہائیکورٹ کو تاریخی فیصلہ کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور جسٹس مظاہر علی اکبر کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں ۔انکا کہا تھا کہ شہباز شریف نے 17جون 2014کو تاریخ کا بد ترین قتل عام کروایا ۔

شہباز شریف کی پریس کانفرنس دکھانے کے بعد طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف نے اسی دن پریس کانفرنس کرتے ہوئے عدالتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا 'شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر وہ اس کے ذمہ دار ہوئے تو مستعفی ہو جائیں گے ۔ طاہر القادری نے کہا کہ قاتلوں کی نشاندہی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا کچھ لوگ ظالم کو ظالم کہنے سے کتراتے ہیں اور مصلحت کا شکار ہو جاتے ہیں ہم نے قانون کا ہر دروازہ کھٹکھٹایا ۔

سانحہ ماڈل ٹاون میں 3سال تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ،ہم ناامید نہیں ہوئے۔126ملازمین کیخلاف مقدمہ درج ہوامگرکارروائی نہ ہوئی۔ہم نے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا۔ایک واقعہ ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے بے صبر ہوکرکسی اداریکو گالی دی ہو۔ہم نے کسی بھی صورتحال میں صبراورقانون کادامن نہیں چھوڑا،جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پرلانیکا فیصلہ انصاف کی طرف قدم ہے۔

شہدا کی تعداد 14 سیکہیں زیادہ تھی۔ہمارے ریکارڈ کے مطابق شہدا کی تعداد 27تھی۔کئی شہدا کی لاشیں غائب کردی گئیں۔آج کا فیصلہ قتل عام کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ظلم و بربریت کینظام کیخاتمے تک غریب لوگوں کو فتح نہیں مل سکتی۔ماڈل ٹاون جیسیواقعات کی مثال کہیں نہیں ملتی۔کیس میں نامزد افراد کا نام فوری طورپر ای سی ایل میں ڈالاجائے۔انسانیت کا قتل کیاگیا،انکوائری رپورٹ کودبا کر رکھا گیا، کہاں گیا انصاف کانظام رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی تو توہین عدالت کیلئے عدالت رجوع کریں گے۔

اگر کمیشن کی رپورٹ میں آپکو ذمے دار نہیں بنایاگیاتو آپ نے کیوں رپورٹ دبا کررکھی۔کمیشن کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کو دی جائے۔اس قتل کے تین فریق ہیں پلاننگ کرنے والے ،حکم دینے والے اور گولیاں چلانے والے۔آج یتیموں کی آواز سنی گئی۔اب نواز شریف کا احتساب اور محاسبہ شروع ہوگا.نوازشریف کی نسلوں میں اقتدار میں آنے والا نہیں رہیگا