نیشنل ایکشن پلان پر تنقید فیشن بن چکا ،وزیر مملکت برائے داخلہ

موجودہ حکومت نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے سب سے زیادہ کام کیا مگر پھر بھی تنقید ہم پر کی جاتی ہے،وزارت داخلہ نکتہ بہ نکتہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جواب دینے کیلئے تیار ، مگر صوبوں کو بھی جوابدہ ہونا ہوگا،اس پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے اپنے متعلقہ صوبوں میں کام کیا جائے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر جواب

جمعرات 21 ستمبر 2017 17:38

نیشنل ایکشن پلان پر تنقید فیشن بن چکا ،وزیر مملکت برائے داخلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر تنقید فیشن بن چکا ہے، اس حکومت نے سب سے زیادہ اس پر کام کیا مگر پھر بھی تنقید ہم پر کی جاتی ہے،وزارت داخلہ نکتہ بہ نکتہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جواب دینے کیلئے تیار ہے مگر صوبوں کو بھی جوابدہ ہونا ہوگا،اس پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے اپنے متعلقہ صوبوں میں کام کیا جائے اس کے 20 نکات میں سے اکثر کا تعلق صوبوں سے ہے۔

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض کا جواب دے رہے تھے ۔قبل ازیں تحریک انصاف کے شہریار آفریدی نے کہا کہ ایک طرف فاٹا اصلاحات کی جارہی ہیں دوسری طرف فاٹا میں تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں جو تعلیمی ادارے موجود ہیں وہاں اساتذہ ہی نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

فاٹا کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تنقید فیشن بن چکا ہے۔ نیشنل ایکش پلان کی20نکات میں اکثریت کا تعلق صوبوں سے ہے۔ وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ صوبوں کو بھی جوابدہ ہونا چاہیے۔ ہماری حکومت نے برسر اقتدار آکر نیشنل ایکشن پلان کی بات کی اور اسے عملی شکل دی۔

نیشنل ایکشن پلان پر عمل سے ہی دہشت گردی پر قابو پایا جاسکا ہے۔ وزارت داخلہ نکتہ بہ نکتہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ اس پر کافی کام ہو چکا ہے۔ ہم دہشت گردی کے خلاف بیس سال سے لڑ رہے ہیں مگر اس حکومت نے سب سے زیادہ اس پر کام کیا مگر پھر بھی تنقید ہم پر کی جاتی ہے، ہم نیشنل ایکشن پلان پر نقاط وار بریفنگ دینے کو تیار ہیں، سب سے زیادہ قانون سازی ہم نے کی ہے، جس کا کریڈٹ تمام جماعتوں کو جاتا ہے، ہمیں صوبائی حکومتوں کی کارکردگی بھی جانچنی ہو گی کہ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان پر کیا کام کیا اور کتنی قانون سازی کی۔