بھارت ہمسایہ ملکوں میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ، جینوا میں پاکستان مخالف تنظیم کو فنڈز فراہم کر رہا ہے، جاپان بھارت مشترکہ اعلامیہ سے مایوسی ہوئی، آرمی چیف اکتوبر کے پہلے ہفتے میں روس کا دورہ کریںگے، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

جمعرات 21 ستمبر 2017 16:47

بھارت ہمسایہ ملکوں میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ، جینوا میں پاکستان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت ہمسایہ ملکوں میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث جبکہ جینوا میں پاکستان مخالف تنظیم کو فنڈز فراہم کر رہا ہے۔پاکستان کے امیج کو عالمی سطح پر متاثر کرنے سے متعلق بھارتی ناپاک عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں۔جاپان بھارت مشترکہ اعلامیہ سے مایوسی ہوئی ہے،جاپان کی جانب سے بھارتی بیان کی حمایت پر افسوس ہوا۔

آرمی چیف اکتوبر کے پہلے ہفتے میں روس کا دورہ کریںگے۔افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نہ صرف اپنے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے بلکہ ہمسایہ ملکوں میں بھی ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

جینوا میں پاکستان مخالف مہم کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بیرن ممالک پاکستان کا امیج متاثر کرنے سے متعلق بھارت کے ناپاک عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر کی بلوچستان سے متعلق ریمارکس کے بعد اس مہم میں مزید تیزی آئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ جینوا میں بھارتی مشن پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم بی ایل او کو فنڈز فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ملکر اپنے ملک کے اندر اور ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری اسلامی معاشرہ ہے اور ملکی آئین تمام شہریوں کے حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جاپان بھارت مشترکہ اعلامیہ سے مایوسی ہوئی۔

جاپان کی جانب سے بھارتی بیان کی حمایت افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور آئین انکے حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔پاک روس تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ آرمی چیف اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ماسکو جائیں گے۔روسی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں پائیدار پارٹنرشپ، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور زیر بحث آئیں گے۔

ترجمان نے ایک سوال کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں کابل میں افغانستان اور پاکستان کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے مابین بات چیت کے دوران داعش کیخلاف تعاون،انسداد دہشت گردی اور بارڈر منیجمنٹ کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ فلیگ میٹنگز اور لوکل کمانڈرز کے درمیان ہاٹ لائن کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔افغانستان کی جیل میں قید پاکستانی شہری صدیق کی رہائی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کابل میں ہمارے مشن نے یہ معاملہ افغان وزارت خارجہ،دفاع اور دیگر حکام کے سامنے اٹھایا ہے جبکہ افغانستان کی سپریم کورٹ نے بھی ان کی رہائی کے احکامات جاری کئے ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور تمام خطے کے مفاد میں ہے۔