اسلام آباد،چڑیا گھر میں ناقص ترین انتظامات کی وجہ کئی سالوں سے اذیت جھیلنے والے واحد ہاتھی کاون کو کمبوڈیا وائلڈ لائف بحالی مرکز منتقلی کی تیاریاں مکمل ، فری دی وائلڈ نے منتقلی انتظامات شروع کر دیئے

بدھ 20 ستمبر 2017 23:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) چڑیا گھر میں ناقص ترین انتظامات کی وجہ گذشتہ کئی سالوں سے اذیت جھیلنے والے واحد ہاتھی کاون کو کمبوڈیا وائلڈ لائف بحالی مرکز منتقلی کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ، نمائندہ عالمی وائلڈ لائف تنظیم فری دی وائلڈ نے کان کی ابتر حالت کے پیش نظر سی ڈی اے سے معاملات طے کر کے منتقلی کے انتظامات شروع کر دیئے گئے ، کاون 30 سال پہلے سری لنکن حکومت نے اسلام آباد چڑیا گھر کو تحفے میں دیا تھا، جانوروں کے لئے کام کرنے والی انٹرنیشنل آرگنائزیشن کے نمائندوں نے چڑیا گھر کا دورہ کیا،مارک کی این جی او اس ہاتھی کی مکمل دیکھ بھال بھی کرے گی اور علاج بھی کرے گی ۔

کاون کی فی میل دوہزار بارہ میں طبی موت مر گئی تھی،چیئرمین سینیٹ اور مئیر اسلام آباد انتظامیہ سے منظوری کے بعد برطانیہ سے ٹیم آئے گی اور ہاتھی کو مکمل چیک کرے گی ،مارک نے مئیر اسلام آباد اور انتظامیہ سے بات کی ہے کہ کیون ہاتھی کو یہاں سے ریٹائر کیا جائے کیونکہ ہاتھی تیس سال اس چڑیا گھر کو دے چکا ہے، مارک کی این جی او اس ہاتھی کی مکمل دیکھ بھال بھی کرے گی اور علاج بھی کرے گی ،یہ ہاتھی سری لنکن گورنمنٹ کی جانب سے ضیاالحق کو دیا گیااب کاون تنہائی کے باعث ذہنی دبائو میں ہے،فنڈز کی کمی کی وجہ سے اسلام آباد کے زو میں ناقص انتظامات ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اسلام آباد چڑیا گھر میں موجود کاون نامی ہاتھی کی ابتر حالت کو دیکھتے ہوئے کمبوڈیا وائلڈ لائف بحالی مرکز نے منتقل کرنے کیلیئے نمائندہ عالمی وائلڈ لائف تنظیم فری دی وائلڈ کے سی ڈی اے سے معاملات طے پاگئے ہیں ۔ کاون 30 سال پہلے سری لنکن حکومت نے اسلام آباد چڑیا گھر کو تحفے میں دیا تھالیکن فنڈز کی کمی اور انتظامیہ کی نااہلی کے باعث کان نامی ہاتھی نے غذائی قلت او ر زنجیروں جیسی اذیت سے گزرنا پڑا۔

چڑیا گھر میں آنے والے نمائندوں کا تعلق انٹرنیشنل آرگنائزیشن جوکہ جانوروں کے لئے کام کرتی ہے نے فیصلہ کیا کہ کاون کو کمبوڈیا منتقل کر دیا جائے ۔،مارک نے مئیر اسلام آباد اور انتظامیہ سے بات کی ہے کہ کیون ہاتھی کو یہاں سے ریٹائر کیا جائے کیونکہ ہاتھی تیس سال اس چڑیا گھر کو د ے چکا ہے، مارک کی این جی او اس ہاتھی کی مکمل دیکھ بھال بھی کرے گی اور علاج بھی کرے گی،یہ ہاتھی سری لنکن گورنمنٹ کی جانب سے ضیاالحق کو دیا گیااب کاون تنہائی کے باعث ذہنی دبائو میں ہے