پاکستانی حکومت عالمی سطح پر خود بھی تماشا بن گئی ہے ، ملک کے وقار کو بھی دھبہ لگارہی ہے ، وزیر خزانہ اور حکمران خاندان احتساب عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے ، وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود وزیر خزانہ مستعفی ہونے کو تیار نہیں ، سیاست کرپشن میں گم ہورہی ہے اور جمہوریت مضبوط ہونے کی بجائے کمزور ہورہی ہے ،

حکمران سابق وزیراعظم کی نااہلی کو تمام تر کوششوں کے باوجود اہلیت میں نہیں بدل سکتے، بہتر یہی ہے کہ حکومت عدلیہ اور اداروں کے بارے میں اپنا رویہ درست کرے اور ملک و قوم کی بدنامی کا باعث نہ بنے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2017 23:32

پاکستانی حکومت عالمی سطح پر خود بھی تماشا بن گئی ہے ، ملک کے وقار کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستانی حکومت عالمی سطح پر خود بھی تماشا بن گئی ہے ، ملک کے وقار کو بھی دھبہ لگارہی ہے ، وزیر خزانہ اور حکمران خاندان احتساب عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے ، وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود وزیر خزانہ مستعفی ہونے کو تیار نہیں ، سیاست کرپشن میں گم ہورہی ہے اور جمہوریت مضبوط ہونے کی بجائے کمزور ہورہی ہے ، حکمران سابق وزیراعظم کی نااہلی کو تمام تر کوششوں کے باوجود اہلیت میں نہیں بدل سکتے، بہتر یہی ہے کہ حکومت عدلیہ اور اداروں کے بارے میں اپنا رویہ درست کرے اور ملک و قوم کی بدنامی کا باعث نہ بنے ۔

وہ بدھ کو اسلام آباد میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میاں محمد اسلم اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران خاندان اور وزیر خزانہ احتساب عدالتوں میں پیش نہ ہوکر جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں ۔ اگر حکمرانوں کا آئین و قانون کے حوالے سے یہ رویہ ہے تو پھر عام آدمی قانون کا احترام کیسے کرے گا ۔

انہوں نے کہاکہ نیب نے اپنی ساکھ بر ی طرح متاثر کی ہے مچھروں کو پکڑنا اور مگر مچھوں کو چھوڑ دینا نیب کے لیے معمولی بات ہے اور یہی مگر مچھ قومی خزانے کو لوٹ کر عیش کر رہے ہیں جبکہ عام آدمی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ تین عشروں سے زائد عرصہ سے حکومت کے اعلیٰ ترین منصب پر فائز رہنے والوں کا اگر آئین و قانون کے بارے میں یہ رویہ ہوگا تو ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی عملداری کا خواب کس طرح شرمندہ تعبیر ہوسکتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ متکبرانہ رویے نے حکمرانوں کو پہلے کوئی فائدہ دیا نہ اب دے گا ۔ جمہوریت محض بیلٹ بکس کا نام نہیں بلکہ جمہوری رویوں کے فروغ اور آئین و قانون کو اپنی ذات سے بالاتر سمجھنے کا نام ہے ۔ عدالتوں میں پیش نہ ہونا قانون کا مذاق ہے اور یہ مذاق وہ لوگ اڑا رہے ہیں جو ملک میں آئین و قانون کی حفاظت کے دعویدار ہیں ۔