اٹھارہ ہزاری،جھنگ پولیس نے 13سال کی عمر میں مبینہ اغواء کے بعدزبردستی منکوحہ بننے والی خاتون کو اسکی تین بچیوں سمیت بازیاب کروالیا

بدھ 20 ستمبر 2017 23:10

اٹھارہ ہزاری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2017ء) تھانہ اٹھارہ ہزاری ضلع جھنگ پولیس نے 13سال کی عمر میں مبینہ اغواء کے بعدزبردستی منکوحہ بننے والی خاتون کو اسکی تین بچیوں سمیت بازیاب کروالیا ، خاوند کی پہلے بھی دو شادیاں ہیں وہ اور اس کے بیٹے 15سال قید رکھ کر ظلم کرتے رہے جائیداد کی تقسیم میں بھی محروم رکھا شوہر موت وحیات کی کشمکش میں ہے وفات کے بعد اس کے بیٹے نے بھی زبردستی شادی کی دھمکی دی ہے جان کو شدید خطرہ ہے پولیس حکام اور وزیر اعلیٰ پنجاب انصاف اور تحفظ فراہم کریں 27سالہ خاتون رانی بی بی کی تھانے میں فریاد داستان سننے والے حیران رہ گئے نواحی علاقہ کچا مہران تھل میں مبینہ محبوس رانی بی بی نے گزشتہ روزدوپہر کو موقع پا کر پولیس کو15پرکال کی تو تھانہ اٹھارہ ہزاری پولیس فوری حرکت میں آ گئی اے ایس آئی یونس حسنانہ کی قیادت میں پولیس نے موقع پر جا کر مذکورہ خاتون اور اس کی بچیوں کو برآمد کیا تو ملزمان مقابلے پر اتر آئے اور انہیں پولیس سے چھیننے کی کوشش کی تھانہ پہنچنے پر علاقہ کے بعض افرادنے بھی خاتون کے یہاں فروخت ہو کر آنے کی تصدیق کی تاہم وہ کہتے رہے کہ خاتون کواب اسی گھر میں ہی رہنا چاہیے رانی بی بی نے پولیس اور میڈیا کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ وہ پتوکی کی رہائشی ہے اگست2002میں ایک سہیلی ثمرہ کے ساتھ مقامی شادی پر گئی تووہاں نشہ آدر چیز دیکر بے ہوش کر دیا گیا سہیلی کی والدہ سکینہ مائی اور ایک دیگر شخص نے مجھے کچا مہران تھل میں لا کر ممتاز نامی مقامی زمیندار جس کی پہلے ہی دو شادیاں اور اولاد جواںتھی کو تیرہ سال کی عمر میں فروخت کر دیا مجھے زنجیروں کے ساتھ باندھ کر رکھا گیا اور تشدد کر کے ممتاز نے مجھ سے زبردستی نکاح کر لیا پندرہ سال میں تین بیٹیاں ہوئیں مگر مجھ پر اسی طرح ظلم روا رکھا گیا غریب والد بیمار ہے والدہ اسی دکھ میں فوت ہو گئی کوئی بھائی نہ ہے جو ان ظالموں کے خلاف لڑتا دو مرتبہ فرار کی کوشش کی مگر پکڑ کرپہلے سے زیادہ تشدد کیا گیا فائر بھی کیا جس سے بازو زخمی ہو گیا اس نے بتایا کہ میں نے حالات سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کی مگر مجھ سے روا رکھے جانیوالے سلوک میں بہتری نہ آئی جائیدا کی تقسیم میںبھی محروم رکھا اب شوہر بیمار و لاغر ہو کر بستر مرگ پر پڑا ہے اس کے جواں بیٹے مجھ پر بری نظر رکھتے ہیں ایک بیٹا اعجاز والد کی وفات کے بعد مجھ سے خود نکاح کرنے کا فیصلہ صادر کر چکاخاوند اپنے بیٹوں سے کہتا ہے اس کی جوانی یہیں ختم کرنی ہے قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں پولیس کے افسران اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ مجھے تحفظ اور انصاف فراہم کریں مقامی پولیس کا اس بارے کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون نے پولیس کو کی جانیوالی کال میں خاوند کے تشدد کا ذکر کیا تھااب اس نے جو یہ بیان دیا ہے اس کی مکمل انکوائری کی جا رہی ہے اس کے ورثاء سے بھی رابطہ کی کوشش کر رہے ہیں جس کے بعد مزید کوئی کارروائی کی جائے گی درایں اثناء اطلاع کے مطابق مقامی پولیس نے خاتون رانی بی بی کا علاقہ میجسٹڑیٹ کے سامنے بیان کروا کر اسے دارالامان جھنگ بھجوا دیا ہے

متعلقہ عنوان :