وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سندھ ریونیو بورڈ کا مشترکہ اجلاس

این ایف سی ایوارڈ سے بھی محروم اور براہ راست کٹوتیاں بھی جاری ، یہ ہرگز قابلِ قبول نہیں: وزیراعلی سندھ

بدھ 20 ستمبر 2017 23:21

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ این ایف سی ایوارڈ سے بھی محروم ہے اور براہ راست کٹوتیاں بھی کی جارہی ہیں جو کہ ہرگز قابلِ قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر آئینی کٹوتیاں بند نہیں ہوئیں تو عدالت سے رجوع کریں گے۔ سندھ کے عوام کی مزید لوٹ مار ہونے نہیں دیں گے۔ یہ بات آج انہوں نے وزیراعلی ہاس میں منعقد محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سندھ روینیو بورڈ کا مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چالہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی ایف بی آر اور نیشنل بینک سے براہ راست کٹوتی پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چالہ نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت سے 6 بلین روپئے کے قریب محکمہ ایکسائز کے اکائونٹس سے براہ راست کٹوتی کی گئی ہے، اور یہ ساری کٹوتیاں غیر آئینی ہیں، اور یہ رقم سندھ کو واپس ملنی چاہیے۔

جس پر وزیراعلی سندھ نے محکمہ ایکسائز سے نیشنل بینک کی براہ راست کٹوتیوں پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو اس حوالے سے وزیراعظم سے جلد ملاقات کرکے آرڈر کروانے کی یقین دہانی کرائی اور مزید کہا کہ اگر یہ رقم واپس نہیں ہوئی تو عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ ایکسائز کا سرکاری اکائونٹ نیشنل بینک سے سندھ بینک منتقل کرنے کے احکامات دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کو اسٹیٹ بینک سے اکائونٹ منتقل کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کی ہدایت جاری کی۔

صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چالہ نے کے پی ٹی نیشنل بینک برانچ کے مینجر کے خلاف سیکریٹری ایکسائز کو ایف آئی آر درج کرواکر گرفتار کرانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا پیسہ کس طرح مینجر نے سرکاری اکائونٹ سے کاٹا ہی جس پر وزیراعلی سندھ نے ان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے سندھ کے عوام کا پیسہ واپس چاہیے، یہ آپ کیسے لے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی بھی نہ دیں اور براہ راست کٹوتیاں بھی جاری رہیں، یہ ہرگز قابل قبول نہیں۔

متعلقہ عنوان :