وزیراعلی سندھ سے برطانوی وزیر گریگ ہینڈز ایم پی کی اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، سندھ میں سرمایہ کاری اور دلچسپی کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

بدھ 20 ستمبر 2017 22:58

وزیراعلی سندھ سے برطانوی وزیر گریگ ہینڈز ایم پی کی اپنے وفد کے ہمراہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے تجارت، سرمایہ کاری اور لندن کے برطانوی اسٹیٹ وزیر گریگ ہینڈز ایم پی Rt. Hon. Greg Hands MP نے اپنے وفد کے ہمراہ وزیراعلی ہاس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں برطانوی وزیر کے ہمراہ برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو Thomas Drew ، قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر کراچی اسٹیو کراسمین Steve Crossman، پرائیویٹ سیکریٹری گریس میک ڈونگاہ ، لندن کے تجارتی سربراہان میتھیو لیسٹر Mathew Lister اور لیزا ویڈان Lisa Weedon موجود تھے جبکہ وزیراعلی سندھ کے ہمراہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے صوبائی وزیر مکیش کمار چالہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، چیئر پرسن سندھ انویسمنٹ بورڈ ناہید میمن و دیگر شریک تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، سندھ میں سرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلی ہاس میں آئے ہوئے وفد کو وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ صوبے بھر میں ہوا اور شمسی توانائی، کراچی میں شعبہ ٹرانسپورٹ، ایس تھری منصوبے سمیت دیگر میں بڑے پیمانے میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ سندھ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ PPP کے تحت اہم منصوبے مکمل کئے ہیں جبکہ مزید منصوبے شروع کئے جاسکتے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 1932 میں دنیا کا بڑا بیراج سکھر بیراج برطانیہ نے تعمیر کیا تھا، انہوں نے برطانوی وزیر سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس بیراج کی بحالی یا از سر نو تعمیر میں سپورٹ نہ بھی ہو سکے تو کوئی بات نہیں لیکن جس فرمز نے یہ بیراج تعمیر کیا تھا ان سے تعاون سازی کروائی جائے تاکہ بیراج کے کام کو آگے بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھر بیراج دنیا کا واحد اور سب سے بڑا نہری نظام کا اعزاز رکھنے والا بیراج ہے، سکھر بیراج کا دنیا کے بڑے آبپاشی نظام میں شمار ہوتا ہے، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ اسکی بحالی اور نئے بیراج کی تعمیر کے کام کو آگے بڑھایا جائے۔

متعلقہ عنوان :