گورنر سندھ کی زیر صدارت محرم الحرام کے پر امن انعقاد کے لئے اجلاس

میئر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کی شرکت، ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرنے پر اتفاق

بدھ 20 ستمبر 2017 22:56

گورنر سندھ کی زیر صدارت محرم الحرام کے پر امن انعقاد کے لئے اجلاس
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر کی زیر صدارت گورنر ہائوس میں محرم الحرام کے پر امن انعقاد کے سلسلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام مسالک کے علماء کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں محرم الحرام کے ایام میں مجالس کے مقامات ، جلوس کی گذرگاہوں اور عبادت گاہوں پر فول پروف اقدامات ، صفائی ستھرائی کے انتظامات ، بجلی کی تسلسل سے فراہمی ، ضابطہ اخلاق اور طے شدہ قوانین پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنانے سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اجلاس میں میئر کراچی وسیم اختر ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید ، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ، چیف سی پی ایل سی زبیر حبیب، اسپیشل سیکریٹری ہوم، مفتی منیب الرحمان ، مولانا علامہ عباس کمیلی ، مولانا فرقان حیدر عابدی ، پیر اظہر شاہ ہمدانی، مولانا عمر صادق، مولانا یعقوب عطاری، قاری محمد عثمان ، علامہ سید وقار حسین نقوی، محمد صدیق راٹھور، محمد امین لاکھانی ، مولانا سید احمد اقبال، مرتضیٰ محمد، سید حسن صغیر عابدی ، محمد عاطف بلو، ڈاکٹر سعید اسکندر ، ذوہیب طاہر اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جاری اعلامیہ کے مطابق گورنر سندھ نے کہا کہ اسلام امن ، بھائی چارے ، ہم آہنگی اور رواداری کا درس دیتا ہے ، علما ء کرام محراب و منبر سے اسلام کے اصل بیانیہ کو واضح کریں ، امن و امان کے قیام سمیت ہر مشکل مراحل میں علماء کرام کا تعاون حکومت کے ساتھ مثالی رہا ہے جسے حکومت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے مثالی امن کے قیام کی بنیاد رکھ دی ہے جس کے تسلسل کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ، محرم الحرام میں مجالس کے مقامات اور عبادت گاہوں پر خصوصی سیکیورٹی کو ہر صورت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ جلوس کی گذرگاہوں پر سکیورٹی پلان کو بھی وضح کیا گیا ہے اس ضمن میں نگہبان کیمروں سے مانیٹرنگ کا موئثر نظام فعال کردار ادا کرے گا ، شہر میں نصب شہری حکومت ، سندھ پولیس اور دیگر اداروں کے نگہبان کیمروں کے ذریعہ حساس مقامات پر کڑی نگاہ رکھنے میں مدد حاصل کی جا ئیگی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز بھی شہر کے با الخصوص حساس مقامات پر گشت پر معمور رہے گی اور شہر میں اسنیپ چیکنگ کے ذریعہ موئثر حکمت عملی کے تحت شرپسند عناصر پر کڑی نگرانی رکھی جائے گی۔ انہوں نے کے الیکٹرک حکام پر بھی زور دیا کہ محرم الحرام کے ایام میں غیر ضروری لوڈشیڈنگ کے خاتمہ اور بجلی کی تسلسل سے فراہمی کو ہر صورت یقینی بنا یا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک پر امن قوم ہیں جس نے دنیا کو محفوظ بنانے کے عالمی مشن میں ہراول دستہ کا کردار ادا کیا ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن ضرب عضب میں پورے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردیا گیا ہے چند بچے کچھے عناصر کو آج کہیں بھی جائے پناہ دستیاب نہیں ، امن و امان کے قیام سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل سے اضافہ ، نجی سیکٹر کے فعال کردار ، نئی صنعتوں کے قیام اور عرصہ دراز سے پاکستان میں کام کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مزید سرمایہ کاری سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمہ کے نئے دور کا آغاز شروع ہو گیا ہے ، وفاقی حکومت کی معاشی پالیسی سے شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے اقتصادی و معاشی شعبہ میں ترقی کی نئی راہیں کھل چکی ہیں ، سرمایہ کار ، صنعت کار ، تاجر اور کاروباری حضرات معاشی سرگرمیوں میں بھرپور طریقہ سے حصہ لے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں پر امن مجالس اور جلوس کے لئے ضابطہ اخلاق موجود ہے جس پر عملدرآمد کی ذمہ داری تمام اسٹیک ہولڈرز پر ہے ، حکومت علماء کرام کے تعاون سے سیکورٹی کے اقدامات کو یقینی بنارہی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے اس ضمن میں عوام بھی اپنے درمیان کسی بھی مشکوک سرگرمی یا شخص کے بارے میں فوری آگاہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیں۔

انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول ﷺ امام حسین ؓ نے اسلام کی حفاظت اور سربلندی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، درس حسین ؓباطل قوتوں کے خلاف سینہ سپر اور ڈٹ جانے کا واضح پیغام ہے، ہمیں بھی اسلام کو مسنح کرنے والی قوتوں کے خلاف صف آراء ہونے کے لئے متحد ہونا چاہئے، مخصوص ذہنیت کے حامل لوگ دیار غیر کے اشاروں پر اسلام کو بدنام کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں لیکن حکومت علماء کرام اور عوام کے تعاون سے ان لوگوں کو ان کے نظریات سمیت ختم کرکے رہے گی۔

تمام مکاتب فکر کے علماء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ضابطہ اخلاق پر بھرپور عملدرآمد کیا جائے گا اور محرم الحرام کے دوران مسلکی اختلافات بھلا کر اسلامی اخوت، بھائی چارہ کے اصولوں کا درس دیا جائے گا۔ میئر کراچی نے اس موقع پر بتایا کہ امام بارگاہوں اور مجالس کے مقامات کے اطراف میں نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کا کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ سڑکوں کی استرکاری کے ساتھ ساتھ کچرا بھی اٹھایا جا رہا ہے۔

ڈائریکٹرجنرل رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ رینجرز اور پولیس حکومت کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی پابند ہے اور ہم اس ضابطہ اخلاق کے مطابق عمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے علماء کے ساتھ اجلاس منعقد کئے جا چکے ہیں جن میں اجتماعی اور انفرادی معاملات کا جائزہ لے کر ان کے حل کے احکامات دئیے جارہے ہیں۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ پولیس امن و امان کے قیام میں رینجرز کے ساتھ مل کر کام رکرہی ہے۔ انہو ںنے مزید کہا کہ یہ علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اختلافی امور سے درگزر کرتے ہوئے باہمی اخوت اور بھائی چارے کا درس دیں تاکہ صوبہ میں امن کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔