جماعت اسلامی کے صوبائی ذمہ داران کا ماہانہ اجلاس

بدھ 20 ستمبر 2017 23:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) جماعت انسلامی کے صوبائی ذمہ داران کا ماہانہ اجلاس زیر صدار ت صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی صوبائی سیکرٹریٹ الفلاح ہائوس کوئٹہ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی نائب امیر بشیراحمدماندائی ،صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ،ڈپٹی جنرل سیکرٹریزمولانا محمد عارف دمڑ، مولانا عبدالحمیدمنصوری ،حافظ صفی اللہ ،جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر جمیل احمدمشوانی،صوبائی انفارمیشن سیکرٹری عبدالولی خان شاکر نے شرکت کی ۔

اس موقع پرگزشتہ اجلاس فیصلوں پرعمل درآمد کاجائزہ ،جے آئی یوتھ، شعبہ فہم دین،مساجد ومدارس ،شعبہ دعوت،شعبہ تنظیم،شعبہ انتخاب ،شعبہ نشرواشاعت ومالیات کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل ،مرکزی نائب امراء کے دوروزہ رورہ کوئٹہ کی تیاریوں آئندہ ماہ کے پروگراما ت کے حوالے سے بھی مشاورت وفیصلے کیے گیے ۔اس موقع پر آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے شعبہ مالیات کا صوبائی سطح پرایک روزہ ورکشاپ 23ستمبر کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں منعقد کیا جائیگا یوتھ دوروزہ لیڈرشپ ورکشاپ 7،8اکتوبر نواکلی کوئٹہ میں منعقدکیا جائیگا جس میں مرکزی وصوبائی قائدین شرکت کریں گے ورکشاپ میں صوبہ بھر سے یوتھ وذمہ داران کو شریک کیاجائیگا اس حوالے سے اب تک کی تیاری کی رپورٹ شعبہ کے ذمہ دار بشیرا حمدماندائی نے رپورٹ پیش کی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحق ہاشمی نے صوبے میں زمینداروں ،کسانوں ،طلبہ ،ملازمین سمیت دیگر شعبہ جات کے ہڑتالوں پر دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے زرعی صوبے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیاہے عوام کے مفاد میں کوئی زرعی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے زمیندار کسان پریشان ہیں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ،نہری نظام نہ ہونا ،ڈیمزکی قلت سمیت زمینداروں کسانوں کو ریلیف نہ دینے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا مولانا عبدالحق ہاشمی نے مٹن مارکیٹ کے دکانداروں ،بک سٹالز کو بغیر نوٹس دیے گرانے اور مسائل کو بات چیت ومشاورت اور گفتگو کے طاقت کے زور پر حل کرنے کی بھی مذمت کی۔

صوبے کے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلہ ودیگر فیسیزمیں بے تحاشہ اضافہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو تعلیمی ریلیف دینے کے بجائے اب سرکاری تعلیمی اداروں سے بھی کمانے چاہتے ہیں حکومت تعلیمی اداروں پر خرچ کرنے ان کی حالت بدلنے غریب طلباء پر تعلیم کے دروازے کھولنے کے بجائے تعلیم کو کاروبار،تعلیم کے دروزاے غریبوں پر بند کرنے کی منفی پالیسی پر گامزن ہے حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ۔

وزراء وبیوروکریسی کے دل میں جو آئے وہ قوم کے نونہالوں ،نوجوانوں اور تعلیمی اداروں پر تجربات کرکے انہیں تباہ کررہے ہیں کرپشن وکمیشن مافیا نے قوم کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے حکمران مالامال جبکہ عوام بدحال پریشان او رتباہ ہورہے ہیں جماعت اسلامی قوم کو تباہی وبربادی سے بچانے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے عوام ہمار اساتھ دیں ۔

متعلقہ عنوان :