چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی وکلا کی ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت

بدھ 20 ستمبر 2017 22:44

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی وکلا کی ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی ہائوسنگ سکیم کیلئے زمین کے حصول سے متعلق کیس کی سماعت 10اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں قانون پر عمل درآمد سب سے بڑا ایشو بن گیا ہے وکلاء ہاوسنگ سوسائٹی کیلئے اراضی خریداری سے قبل اراضی مالکان کا موقف تفصیل سے سنا جائے گا، بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وکلا کی ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع پر سروے آف پاکستان کے نمائندے نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ ہمیں سپریم کورٹ بارکی ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے اراضی کاسروے کرنے میں مقامی آبادی کی جانب سے مشکلات درپیش ہیں ،جب بھی ہم سروے کیلئے جاتے ہیں وہاں لوگ اکٹھے ہو کر شور شرابا کرتے ہیں، چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ اگر چند لوگ آپکو سروے نہیں کرنے دیتے تو کیا اسکا مطلب یہ ہے کہ سرکار کی رٹ ختم ہو گئی ہے، سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر رشید اے رضوی نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ چاہے تو جگہ خالی کروا سکتی ہے،اسلام آباد سے افغان بستی ایک دن میں خالی کروا دی گئی تھی ،سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجود تمام اراضی مالکان کھڑے ہوگئے اور مرنے مارنے کی بات کرنے لگے ، توچیف جسٹس نے ان سے کہا کہ اراضی کاسروے توکم ازکم کیا جاسکتاہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ سروے کیوں کرنے دیا جائے جب ہم نے زمین دینی ہی نہیں ، جوبھی ہماری زمینوں کاسروے کرنے آئے گا ہم ان کوروکیں گے یہ ہمارے آبائواجد اد کی زمینیں ہیں ہم پہلے ہی اسلام آباد بننے میں حصہ ڈال چکے ہیں اور سرکاری اداروں کیلئے اراضی دے چکے ہیں ، جبکہ مفاد کیلئے پھر بھی اراضی دینے کیلئے تیار ہیں لیکن مفاد عامہ کاکیس نہیں ہے ، مالکان نے مزید کہاکہ جس علاقے میں سروے کرایا جارہا ہے یہ سارا کمرشل علاقہ ہے جس کو ہم خود ڈویلپ کریں گے اگرہمارے ساتھ زور زبردستی کی گئی تواس سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پید ا ہوسکتا ہے ،جس پر چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ مالکان بلاوجہ جذباتی ہو رہے ہیں، ان کا موقف تفصیلی سنا جائے گا، بعدازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد سے اراضی کے حصول سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے اراضی مالکان کی درخواست پر سپریم کورٹ بار کوبھی تحریری جواب جمع کرنے کی ہدایت کی ، اور مزید سماعت10کردی ۔

متعلقہ عنوان :