نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں علماء خطبا اور مدارس کو ہاتھوں میں لینے کی ناکام کوششوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا،مولانا انوار الحق حقانی

بدھ 20 ستمبر 2017 21:41

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2017ء)وفاق المدارس کے مرکزی نائب صدر و نائب مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ مولانا انوار الحق حقانی نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں علماء خطبا اور مدارس کو ہاتھوں میں لینے کی ناکام کوششوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف مدارس سے آئے علماء کے وفود سے کیا۔

انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ احسن اقبال کا بیان بھی سابق حکمرانوں کی طرح ہے جنہوں نے بھی ایسی باتیں کیں وہ حکومتیں ختم ہوگئیں۔مدارس علماء اور خطبا کے خلاف کی گئی کسی کی کوششیں ان کے لئے بارآور ثابت نہیں بلکہ الٹا نقصان انہی لوگوں کا ہوا۔ مولانا انوار الحق حقانی نے وزیرداخلہ کے اس بیان کی سختی سے مذمت کی جس میں تمام خطبا و ائمہ مساجد کو حکومت کی طرف سے خطبہ مہیا کیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ احسن اقبال کو بھولنا نہیں چاہیے کہ اس ملک کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع اللہ تعالیٰ نے علماء کرام کے حصے میں رکھا ہے، جن کی بدولت سے پاکستان میں اسلام کا بول بالا ہے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑا کردار رہا ہے، مولانا انوار الحق حقانی نے وزیرداخلہ کو مفید مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ علماء خطبا کے کاموں میں بے مداخلت نہ کی جائے جس کا کام اسی کو ساجھے۔

(جاری ہے)

مولانا حقانی نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہاکہ امریکہ یہود و ہنود کی سرپرستی کرتے ہوئے مسلمانوں کے اندر سے جہاد اور سچی اسلامی تعلیمات کی پیدا کردہ اسپرٹ کو نکالنا چاہتی ہے اوروہ سمجھتی ہے کہ اسلامی مدارس ہی اصل اسلامی روح کی بقاکا ذریعہ ہے اب ہماری حکومت بھی امریکہ سے دباؤ میں آکر پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کررہی ہے، اس طرح خود ہی خودکشی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

مولانا انوار الحق حقانی نے برما میں مسلمانوں پرمظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے بے حس اور نام نہاد حکمرانوں پر امت اور مظلوموں کا دفاع فرض ہے اس لئے وہ سب اپنا کردار ادا کریں اگر مسلمانوں کے موجودہ حکمران ایسے دردناک حالات میں بھی خاموشی اختیار کریں گے توپوری امت پرعذاب آنے کا اندیشہ ہے ۔