جے یو آئی مجوزہ تعلیمی ایکٹ کو مسترد کرتی ہے، ہم اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آئندہ نسل کوتباہ کرنیکی اجازت نہیںدیںگے،حکومت نے اداروں تباہ کرکے رکھ دیاہے ،آئندہ انتخابات میںصوبے کی عوام پی ٹی آئی کو مسترد کریںگے

سابق صوبائی وزیرتعلیم مولانا فضل علی حقانی مجوزہ تعلیمی ایکٹ کو مغربی ایجنڈاقراردید یا ، کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2017 19:09

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) جے یو آئی کے مرکزی نائب امیراورسابق صوبائی وزیرتعلیم مولانا فضل علی حقانی نے صوبائی حکومت کی جانب سے مجوزہ تعلیمی ایکٹ مغربی ایجنڈاقراردیتے ہوئے کہاہے کہ جے یوآئی اس ایکٹ کو مسترد کرتی ہے،ہم اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیںصوبے اور آئندہ نسل کوتباہ کرنے کی اجازت نہیںدیںگے پی ٹی آئی حکومت نے تمام اداروں تباہ کرکے رکھ دیاکرپشن پہلے سے زیادہ اور اقرباء پروری کو فروع دیا آئندہ انتخابات میںصوبے کے عوام پی ٹی آئی کو مسترد کریںگے ۔

وہ بروز بدھ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ میںنے ایک مہینہ قبل اخباری کانفرنس میں اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ صوبائی حکومت تعلیم کش پالیسی کاایکٹ صوبائی اسمبلی لانے والی ہے اساتذہ کی بھرتی کی میرٹ پالیسی کو تبدیل کرنا ،تعلیمی اداروںکی نجکاری اور کالجز کو بورڈآف گورنر کے تحت لانا مغربی ایجنڈے کا حصہ ہے ہم کسی صورت اس تعلیم کش پالیسی کو صوبے میںلاگو نہیں ہونے دیںگے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سرکاری سکولوںمیںپہلے مرتبہ میںپرائمری تک پھر مڈل اورہائی سکولوںتک فیمیل اساتذہ کو بھرتی کرنا مخلوط نظام تعلیم کو عام کرنے اور میل اساتذہ سے روزگار چھیننے کے مترادف ہے جس کو جے یوآئی پہلے مسترد کرچکی ہے اوراس ایکٹ کا مقابلہ اسمبلی کے اندر اورباہرکریںگے ہم نے اپنے دورِحکومت میںمیرٹ کی بالادستی قائم کی تھی اور اس کو قائم رہنے دیںگے۔