ایک پائی ادا کئے بغیر مسلسل آٹھ سال تک لاکھوں روپے کی گیس استعمال کرنے کا نیا سکینڈل سامنے آگیا

سوئی نادرن گیس کمپنی اسلام آباد ریجن میں بل ادائیگی کے بغیر مسلسل آٹھ سال تک گیس استعمال ہوتی رہی آٹھ سال بعد عدم ادائیگی پر گیس کنکشن منقطع کیا گیا تو صارف نے گیس کمپنی کے خلاف میٹر چوری اور فراڈ کا مقدمہ درج کرادیا

بدھ 20 ستمبر 2017 19:03

ایک پائی ادا کئے بغیر مسلسل آٹھ سال تک لاکھوں روپے کی گیس استعمال کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2017ء) سوئی نادرن گیس پائپ لائن کمپنی کا تاریخی کارنامہ سامنے آگیا ہے‘ کمپنی اسلام آباد ریجن کے افسران نے گیس میٹر نمبر MR03138758 اور صارف نمبر 73320597004 سیکٹر جی ایٹ اسلام آباد کے صارف کو مسلسل آٹھ سال تک بلوں کی ادائیگی کے بغیر گیس کی سپلائی جاری رکھی۔ صارف نے بھی دیانتداری کا عظیم ثبوت دیتے ہوئے مسلسل آٹھ سال تک گیس بغیر کسی ادائیگی کے استعمال کرتے رہے ہیں جب آتھ سال کے بعد 8 لاکھ 52 ہزار روپے ادائیگی کے نام پر گیس کنکشن منقطع کیا گیا تو صارف نے بل کی ادائیگی کی بجائے عدالت میں گیس کمپنی کے خلاف گیس میٹر چوری اور فراڈ کا مقدمہ دائر کردیا۔

ایس این جی پی ایل کے جنرل منیجر اسلام آباد ریجن نفیس نے آن لائن کو بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ مذکورہ گیس میٹر پر بل کی ادائیگی کے بغیر مسلسل آٹھ سال تک گیس استعمال ہوتی رہی ہے اس سکینڈل میں اسلام آباد ریجن کے اعلیٰ افسران سمیت چھوٹے اہلکار بھی ملوث ہیں‘ جنرل منیجر نے بتایا کہ صارف کا گیس میٹر جب عدم ادائیگی پر منقطع کیا گیا تو اس نے عدالت میں سوئی نادرن گیس کمپنی پر مقدمہ دائر کردیا اور موقف اختیار کیا کہ گیس میٹر چوری ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

جنرل منیجر نے بتایا کہ کمپنی قوانین کے مطابق پانچ ہزار روپے سے زیادہ عدم ادائیگی پر گیس کنکشن منقطع کردیا جاتا ہے اس کے علاوہ اگر کوئی صارف مسلسل دو ماہ تک بل ادا نہ کرے تو بھی گیس میٹر منقطع کر دیا جاتا ہے لیکن متذکرہ بالا صارف نے مسلسل آٹھ سال تک گیس استعمال کرتے رہے اور گیس کمپنی اس سے بے خبر رہی یہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کارنامہ 2004 ء سے لے کر 2011 ء تک رونما ہوا تھا اس دوران جتنے جنرل منیجر اسلام آباد تعینات رہے ہیں ان سے باز پرس کرنا ہوگی۔

کیونکہ وہی اس سکینڈل کے ذمہ دار ہیں اور ان میں سے کچھ افسر کمپنی میں ملازمت کررہے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی نے بھی اس کا نوٹس لے لیا اور تحقیقات کا فیصلہ کیا۔ کمپنی کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ وزیراعظم ہائوس کے اعلیٰ افسران اس بل کی رقم کم کرانے میں کمپنی پر دبائو دال رہے ہیں جبکہ گیس صارف نے ادائیگی کے بغیر گیس کنکشن بحالی کیلئے ایک ریٹائرڈ جج کی قانونی معاونت حاصل کرلی۔