پاکستان کا سوئس حکومت سے جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز کی تحقیقات کا مطالبہ

جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز پاکستان کی خودمختار ی اور سالمیت پر حملہ بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹرز کی خلاف ورزی ہے،ترجمان دفتر خارجہ

بدھ 20 ستمبر 2017 18:59

پاکستان کا سوئس حکومت سے جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2017ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سوئس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز کے بارے میں تحقیقات کرے ۔جنیوا میں پاکستان مخالف لگائے گئے پوسٹرز نہ صرف پاکستان کی خودمختار ی اور سالمیت پر حملہ ہے بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹرز کی خلاف ورزی ہے۔

آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سوئٹزر لینڈ کی سرزمین کو پاکستان مخالف استعمال کرنے والی نادیدہ قوتوں کے خلاف سوئس حکومت کو تحقیقات کرے ۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف سوئس سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے اپنا احتجاج کیا بلکہ جنیوا میں تعینات پاکستان کے مستقل مندوب فرخ عامل نے سوئس حکومت کے نمائندے ویلنٹن زلونگر Valentin Zellweger کو باقاعدہ خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ سوئس حکومت ایسی کاروائیوںکو روکے اور پاکستان مخالف کاروائیوںپر تحقیقات کرے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ اشتہاری مہم اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کے خلاف سفارتی سطح پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے بلوچ تنظیم اور بھار تی گٹھ جوڑ کے ثبوت بین الاقوامی برادری کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، اس سلسلے میں دفترخارجہ کے عملے کو ضروری اقدامات کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ایک غیر سرکاری کالعدم تنظیم جس پر ملک کے اندر پابندی عائد ہے۔

وہی تنظیم جنیوا میں پاکستان کے خلاف کام کررہی ہے۔ جس نے گزشتہ دنوں جنیوا میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایماء پر پوسٹرز آویزاں کردیئے ہیں ، ان پوسٹرز پر ’آزاد بلوچستان ‘ اور دیگر پاکستان مخافل نعرے تحریر کیے گئے ۔ یہ پوسٹرز بھارت کی پاکستان مخالف گھنائونی سازش کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ تنظیم پاکستان کے اندر مختلف دھشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے جس کے نتیجے میں بہت بچے ، خواتین اور بے گناہ شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔

ملک کے اندر تعصب پھیلانے کی کاروائیاں جن میں شیعہ ، سنی فسادات اور اقلیتوں پر حملے کئے گیے۔ بی ایل اے پاکستان کے اندر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کرنے اور ملک کے اندر انتشار پھیلانے کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے اور اس معاملے کو کئی بین الاقوامی میڈیا نے اجاگر کیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی بلوچستان میں اس تنظیم کی پشت پناہی کرتی ہے اور پاکستان کے پاس اسکے واضع ثبوت موجود ہیں۔

اور پاکستان جلد بین الاقومی سطح پر اس معاملے کو اجاگر کرے گا۔ واضع رہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے سڑکوں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پوسٹرز آویزاں بھی نظر آرہے ہیں۔ جن میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال جاننے کیلئے اپنے وفد بھیجے۔ ان پوسٹرز پر درج ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں پر مظالم کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے وہ بند ہونا چاہیے۔ حال ہی میں بھارتی افواج نے معصوم کشمیریوں پر گولیاں برسا کر جو ظلم کیے ہیں اس سے بہت سے لوگ دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئے ہیں اور بعض زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے ہیں۔ شمیم محمود