حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر

نیب نے کیس میں نواز ،شہباز،حسین نواز،حمزہ شہباز،شمیم اختر ،صبیحہ شبہاز کو فریق بنایا لاہور ہائی کورٹ نے کیس میں حقائق کو دیکھے بغیر فیصلہ دیا،جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں،ریفری جج کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں موقف

بدھ 20 ستمبر 2017 18:45

حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے حدیبیہ پیپرملز کیس کو دوبارہ کھولنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس میں نوازشریف، شہبازشریف ،حسین نواز ،حمزہ شہباز ، شمیم اختر ، صبیحہ شہباز کو فریق بنایا گیا ہے ،بدھ کو نیب پراسکیوٹر عمران الحق کی وساطت سے نیب کی جانب سے دائر درخواست میں استدعاکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حدیبیہ پیپر مل کیس میں حقائق کو دیکھے بغیر فیصلہ دیا ، ریفری جج ہائی کورٹ کے احکامات کو کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتا تھا ،لاہور ہائی کورٹ کے 11 مارچ 2014 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیکر قانونی معیاد میں اپیل نہ کرنے کی قدغن کو ختم کیا جائے ، پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں ، جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر رہے ہیں ،جے آئی ٹی رپورٹ میں شواہد سامنے آنے کے بعد از سر نو تحقیقات کی ضرورت نہیں تاہم نیب اپنی قانونی ذمہ داریوں سے بری الزمہ نہیں ہو سکتا اس لئے مزید تحقیقات کی اجازت بھی دی جائے ،نیب کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمیٰ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کارروائی کرے جس میں عدالت عالیہ کے دو ججوں کے درمیان اس کیس پر فیصلہ ٹائی ہوا تھا اور تیسرے ریفری جج نے کیس ختم کرنے کا کہا تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عدالت عظمیٰ کی جانب سے بھی نیب کی درخواست کو 3258 نمبر الاٹ کر کے مقدمہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے فکسیشن برانچ کو بھجوا دیا ہے ۔ واضح رہے کہ پانامہ فیصلے سے قبل سماعت کے دوران نیب پراسکیوٹرنیب نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ آئندہ ہفتے حدیبیہ پیپر کیس کھولنے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کریں گے تاہم نیب نے درخواست نہ دائر کی جس پر عوامی مسلم لیگ ن کے شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں نیب کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تو عدالت نے نواز شریف کی نظر ثانی اپیلوں کی سماعت کے دوران شیخ رشید کی اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر کی جس میں نیب کے پراسکیوٹر نے عدالت کو دوبارہ یقین دہانی کرائی کے ایک ہفتے میں دائر کردیں گے۔

یا د رہے کہ نیب نے 2000میںشریف خاندان کیخلاف 1ارب 27کروڑ 32لاکھ کے روپے کے ذرائع ثابت نہ کر سکنے پر کرپشن کا ریفرنس حتساب عدالت نمبر دو اٹک میں فائل کیا تھا ۔تاہم لاہور ہائی کورٹ کے ریفری جج نے شریف خاندان کی اپیل پرکیس ختم کردیا تھا

متعلقہ عنوان :