Live Updates

شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ ،لندن سے پیغام کا منتظر

شہباز شریف کو پہلے بھی وزیراعظم بنانے کا فیصلہ بھی موخر کیا جا چکا ،پارٹی میں تحفظات حمزہ کو انتخابی مہم سے علیحدہ کئے جانے پر ناراض،تایا کے فون پر بھی راضی نہ ہوئے

بدھ 20 ستمبر 2017 16:17

شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا فیصلہ ،لندن سے پیغام کا منتظر
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20ستمبر2017ء ) :حکمران جماعت مسلم لیگ ن میں اندرونی اختلافات روز بروز واضح ہو رہے ہیں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد پارٹی صدارت کا معاملہ اختلافات کا شکار ہے ،شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے کا اعلان تو کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس کو عملی جامہ نہیں پنایا جا سکا ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی میں اس حوالے سے کافی تحفظات پائے جاتے ہیں۔

حمزہ شہباز این اے 120کی انتخابی مہم سے علیحدہ کئے جانے پر شدید رنج کی حالت میں ہیں۔ نواز شریف کے ٹیلی فون رابطے کے باوجود بھی ناراضگی حتم نہیں ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد 9ماہ کے لئے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا اعلان کیا گیا تاہم پھر بھی یہ فیصلہ موخر کر دیا گیا اور شاہد خاقان عباسی کو بطور وزیراعظم رکھنے کا فیصلہ ہوا ،شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا پیغام مجلس عاملہ کو دیا گیا اور باقاعدہ انتخاب کے لئے 7ستمبر کو مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا لیکن نواز شریف نے اجلاس ملتوی کرکے پارٹی صدر کا انتخاب روک دیا ،پارٹی صدارت کے معاملے کو لے کر چوہدری نثار اور شہباز شریف میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے لیکن معاملہ لندن سے فیصلے کا منتظر ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق کہ حمزہ شہباز کو این اے 120کی انتخابی مہم سے الگ کئے جانے کے بعد نواز شریف نے صورتحال کو سنبھالتے ہوئے حمزہ کو فون کر کے مریم نواز کے ساتھ مہم چلانے کی ہدایت کی تاہم وہ اس بات پر راضی نہیں ہوئے ،شاہد یہ پہلا موقع ہے کہ حمزہ نے اپنے تایا نواز شریف جنہیں وہ اپنا آئیڈل سمجھتے ہیں ان کی بات نہیں مانی ۔ 
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :