سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرلی

نیب کی جانب سے دائر اپیل میں نوازشریف، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو فریق بنایا گیا پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں ،ْ تحقیقات ہونی چاہیے ،ْ درخواست میں موقف

بدھ 20 ستمبر 2017 16:42

سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی۔میڈیارپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما کیس پر نظرثانی اپیلوں کے فیصلے میں نیب کو ایک ہفتے کے اندر حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کی ہدایت دی تھی جس پر نیب حکام نے عدالت کو کیس پر اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

بدھ کو نیب نے حدیبیہ پیپرملز کیس کو دوبارہ کھولنے کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے ،ْنیب کی جانب سے دائر اپیل میں نوازشریف، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عظمیٰ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کارروائی کرے جس میں عدالت عالیہ کے دو ججوں کے درمیان اس کیس پر فیصلہ ٹائی ہوا تھا اور تیسرے ریفری جج نے کیس ختم کرنے کا کہا تھا۔نیب کی جانب سے کہا گیا کہ اس معاملے میں کچھ چیزیں ضروری ہے جن کی نیب تحقیقات کرنا چاہتا ہے جبکہ جے آئی ٹی کی جانب سے نیا مواد سامنے لانے کے بعد نیب اپنی قانونی ذمہ داریوں سے بری الزمہ نہیں ہو سکتا۔

نیب کا کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر ہائیکورٹ کا گیارہ مارچ 2014 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے نیب اپیل کو 3258 نمبر الاٹ کر دیا۔بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے نیب اپیل مزید احکامات کے لیے فکسیشن برانچ کو بھجوا دی۔واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کردیئے ہیں جبکہ احتساب عدالت کے طلب کرنے پر بھی شریف خاندان عدالت میں پیش نہیں ہوا جس کے باعث انہیں دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں عدم پیشی پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں ۔