کیمپوں اور اوپن علاقوں میں بسنے والے افغان مہاجرین کو پولیو کے قطرے پلانے میں کوئی دشواری نہیں ہے ،ْقومی ا سمبلی میں وقفہ سوالات

پی ایس ایل کے میچ کراچی میں بھی منعقد کرائے جائیں گے ،ْامن بحال ہونے پر کراچی میں بھی انٹرنیشنل میچ ہوں گے ،ْپاکستان کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں کمرشل اتاشیوں کی پانچ آسامیاں خالی ہیں ،ْ اراکین کے سوالوں کے جوابات ملائیشیا کی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو ایک ماہ کا ویزہ دیئے جانے کا معاملہ وزارت خارجہ کے نوٹس میں لایا جائے گا ،ْعبد القادر بلوچ کسی بھی منتخب رکن پارلیمنٹ کو کسی وزارت میں داخلے سے نہیں روکا جاسکتا، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی رولنگ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا وزارت تجارت سے متعلقہ دو سوالوں کے جواب نہ آنے پر انکوائری کرانے کا حکم

بدھ 20 ستمبر 2017 16:42

کیمپوں اور اوپن علاقوں میں بسنے والے افغان مہاجرین کو پولیو کے قطرے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ کیمپوں اور اوپن علاقوں میں بسنے والے افغان مہاجرین کو پولیو کے قطرے پلانے میں کوئی دشواری نہیں ہے ،ْپی ایس ایل کے میچ کراچی میں بھی منعقد کرائے جائیں گے ،ْامن بحال ہونے پر کراچی میں بھی انٹرنیشنل میچ ہوں گے ،ْپاکستان کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں کمرشل اتاشیوں کی پانچ آسامیاں خالی ہیں۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران ڈاکٹر فوزیہ حمید کے سوال کے جواب میں وزیر ریاستیں و سرحدی علاقہ جات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ افغان مہاجرین کیلئے مشکلات ہیں وہ اپنے وطن چلے جائیں گے، افغان مہاجرین سے متعلق تمام معاملات کمشنریٹ اعلیٰ برائے افغان مہاجرین کی ذمہ داری ہے، کیمپوں اور اوپن علاقوں میں بسنے والے افغان مہاجرین کو پولیو کے قطرے پلانے میں کوئی دشواری نہیں ہے، وہاں سے کوئی شکایت اس حوالے سے موصول نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

طالب علموں ‘ شادی کرنے والوں کیلئے ویزہ میں نرمی ہے اور ایک پالیسی کے تحت ان کو طویل المدتی اجازت دی جاتی ہے۔ وفاقی وزیر وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ ہر ایئرپورٹ پر ون ونڈو آپریشن جاری ہے، یہ وفاقی محتسب کے احکامات پر بنائی گئی ہیں۔ پی آئی اے کے حوالے سے 29شکایات یہاں آگئی تھیں،21 حل کرلی گئی ہیں۔ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک نے غیر ملکی فیملیز پر ٹیکس عائد کیا ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا کہ جنوری 2011ء سے 2015ء تک 58 ہزار 512 پاکستانی طالب علموں کو تعلیمی ویزے دیئے گئے ،ْ پاکستانی طالب علموں کو محدود گھنٹوں کے لئے کام کرنے کی اجازت ہے۔ ان طالب علموں کو مقامی قوانین کے مطابق ہی تنخواہیں دی جاتی ہیں ،ْتنخواہ کی مقرر کردہ کم از کم شرح سے کم تنخواہ پر ملازمت نہیں دی گئی۔پارلیمانی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر درشن نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ اور ون ڈے میں عالمی رینکنگ میں چھٹے نمبر پر ہے ،ْ ٹی 20 میں دوسری پوزیشن پر ہے۔

کرکٹ میں سفارش کی وجہ سے خرابیاں تھیں تاہم نواز شریف نے حکومت میں آنے پر اس میں بہتری لائی۔ اب چیمپیئنز ٹرافی پاکستان نے جیتی ہے۔ اکیڈمیوں کی صورتحال بہتر بنائی گئی ہے۔ خواتین کی کرکٹ ٹیم ساتویں نمبر پر ہے۔ امن بحال ہونے پر کراچی میں بھی انٹرنیشنل میچ ہوں گے۔سری لنکا کی ٹیم بھی لاہور آکر میچ کھیلے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچ کراچی میں بھی ہوں گے۔

وزیر تجارت پرویز ملک نے بتایا کہ نوازشریف اور روسی صدر کی ملاقات میں دونوں ملکوں میں آزادانہ تجارت کے معاہدے پر بات ہوئی۔ روس کے صدر نے کہا کہ اگر پاکستان رضامندی ظاہر کرتا ہے تو روس ای ای یو کے فریم ورک میں اسی معاہدے پر غور کر سکتا ہے۔ پرویزملک نے بتایا کہ 42 ممالک میں پاکستان کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں کمرشل اتاشیوں کی آسامیاں 58 ہیں، اس وقت 53 پر تعیناتیاں کی گئی ہیں، پانچ آسامیاں خالی ہیں۔

وقفہ سوالات کے دوران شمس النساء کے سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے فوجی وفود کے دورے اور مشترکہ تربیتی پروگرام معمول کا حصہ ہیں۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فارن پالیسی ایک دن میں نہیں بنتی، اگر اس میں کوئی کمزوری ہو تو اس میں سب شامل ہیں۔

شیر اکبر خان نے ضمنی سوال کیا کہ ملائیشیا کی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو پاکستان واپسی پر ایک ماہ کا ویزہ دیا جاتا ہے جو زیادتی ہے۔ اس کے جواب میں عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ملائیشیا کی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو پاکستان آمد پر ایک ماہ کا ویزہ دیا جانے کے حوالے سے وزارت خارجہ کے نوٹس میں بات لائیں گے اور اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

اجلاس کے دور ان تحریک انصاف کے رکن شہریار آفریدی نے کہا کہ گزشتہ روز اڑھائی بجے مجھے دفتر خارجہ نہیں جانے دیا گیا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ کسی ممبر پارلیمنٹ کو کسی وزارت میں داخلہ سے نہیں روکا جاسکتا، حکومت اس حوالے سے یقین دہانی کرائے۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات کی معاونت کے لئے طویل المدتی سرمایہ کاری کی سہولت میں توسیع کے حوالے سے سوال کا جواب نہ آنے جبکہ افغانستان کے علاوہ جن ممالک کے ساتھ پاکستان نے جون 2013ء سے اب تک آزادانہ تجارت کے معاہدے کئے ہیں ان کی تفصیلات بھی نہ آنے کے سوال پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اس کی انکوائری کرائی جائے۔