صوبے سندھ کے عوام اطلاعات تک رسائی کے بنیادی حق کو استعمال کرنے سے محروم ہیں،

فافن کا صوبائی حکومت سے سندھ انفارمیشن کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ

بدھ 20 ستمبر 2017 15:18

صوبے سندھ کے عوام اطلاعات تک رسائی کے بنیادی حق کو استعمال کرنے سے محروم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے سندھ حکومت سے سندھ انفارمیشن کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 کے نفاذ کو چار ماہ سے زائد ہو گئے تاہم ابھی تک سندھ انفارمیشن کمیشن قائم نہیں ہوا جبکہ ایکٹ کی شق 12(1) کے تحت صوبائی حکومت 100 دن کے اندر اندر کمیشن قائم کرنے کی پابند تھی۔

فافن کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے بروقت قیام کو یقینی بنانے میں صوبائی حکومت کی ناکامی کے باعث صوبے کے عوام اطلاعات تک رسائی کے بنیادی حق کو استعمال کرنے سے محروم ہیں ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت ایکٹ میں بیان کئے گئے طریق کار اور معیار کے مطابق فوری طور پر انفارمیشن کمشنرز کا تقرر بھی کرے ۔

(جاری ہے)

عوام کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنی سہولت اور پسند کے مطابق صوبائی سرکاری محکموں سے بروقت مصدقہ معلومات حاصل کرتے ہوئے اپنے منتخب نمائندوں کی کارکردگی جانچ سکیں تاکہ انہیں آئندہ عام انتخابات میں اپنے معیار کے مطابق نمائندے منتخب کرنے میں مدد مل سکے ۔ سندھ انفارمیشن کمیشن کا فوری قیام اس لحاظ سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے کہ اس ایکٹ کے تحت دیگر امورنپٹانے کے علاوہ کمیشن سرکاری محکموں اور ان کے اہلکاروں کی طرف سے معلومات کی فراہمی سے انکار کے خلاف شہریوں کی شکایات پر بھی فیصلے صادر کرے گا ۔

علاوہ ازیں کمیشن کے فرائض میں سندھ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کی روشنی میں شہریوں کو ان کے حقوق سے آگاہی دینا ، سرکاری محکموں کے حکام کو اس قانون کے تحت ان کے کردار و فرائض کی تربیت فراہم کرنا، معلومات کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بننے والے نظام کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت کو سفارشات پیش کرنا اورنگرانی کا ایک ایسا موثر نظام وضع کرنا جو اس قانون کی روشنی میں صوبائی محکموں کی طرف سے عوام کو اطلاعات کی فراہمی یقینی بنائے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :