نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں تمام حقائق کو مدنظر نہیں رکھا تھا،اور پانامہ دستاویزات کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں،اس لیے لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ‘اپیل کو سماعت کیلئے مقرر کرکے نیب کو نئے سرے سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے‘نیب کی درخواست میں استدعا

بدھ 20 ستمبر 2017 15:05

نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس سے متعلق اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی،اپیل میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں تمام حقائق کو مدنظر نہیں رکھا تھا،اور پانامہ دستاویزات کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں،اس لیے لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اوراپیل کو سماعت کیلئے مقرر کرکے نیب کو نئے سرے سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے،اپیل میں نوا زشریف ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو فریق بنایا گیا ہے۔

بدھ کو نیب نے حدیبیہ پیپرملز سے متعلق اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی،اپیل میں لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔اپیل میں شریف خاندان کے خلاف دوبارہ تحقیقات کرانے کی استدعابھی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نیب نے اپیل میں موقف اپنایا کہ پانامہ دستاویزات کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں۔ نیا مواد سامنے آنے کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے بری الذمہ نہ ہوسکتے۔

نیب پراسیکیوٹر جنرل نے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں بتایا تھا کہ اپیل ایک ہفتے کے اندر اندر دائر کردی جائے گی۔اپیل میں نوازشریف،شہبازشریف ، حمزہ شہباز ،مریم نواز، وفاق،راولپنڈی احتساب عدالت،شمیم اختر اور صبیحہ عباس کو فریق بنایا گیا ہے۔ اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ فیصلے میں تمام حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور کیس خارج کردیا گیا ،نئے شواہد کی روشنی میں یہ کیس وقعت رکھتا ہے،اس لیے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے اور اپیل کو سماعت کیلئے مقرر کرکے نیب کو نئے سرے سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے۔ رجسٹرار آفس سپریم کورٹ اب اس اپیل کا جائزہ لے گا کہ کوئی اعتراضات تو نہیں ہیں۔