Live Updates

کسی کو بھی احترام کی حد سے باہر نہیں جانا چاہیے ،

پیپلز پارٹی نے زبان کھولی تو عمران خان برداشت نہیں کرسکیں گے ‘ خورشید شاہ عمران خان کے پاس قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کیلئے نمبر زپورے ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے ،شریف خاندان کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے بطور سیاسی جماعت پنجاب میں نالائقیاں ‘کوتاہیاں ہوں گی لیکن عوام بہت جلد پیپلز پارٹی کیساتھ واپس آئیں گے حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے ،عوام کو یہ بات پہلے بھی سمجھ نہیںآئی اور اب بھی نہیںآ رہی‘ لاہور میںمیڈیا سے گفتگو

بدھ 20 ستمبر 2017 14:36

کسی کو بھی احترام کی حد سے باہر نہیں جانا چاہیے ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسی کو بھی احترام کی حد سے باہر نہیں جانا چاہیے اوراگر پیپلز پارٹی نے عمران خان کے بارے میں زبان کھولی تو یہ برداشت نہیں کرسکیں گے ،اگر عمران خان کے پاس قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کیلئے نمبر زپورے ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے ،شریف خاندان کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے اور نیب میںپیش ہونا چاہیے ، ہم نے اپنے خلاف کیسز کو عدالتوں میں پیش ہو کرمنطقی انجام تک پہنچایا ہے ،حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے ، ہم مانتے ہیں کہ ہم سے بطور سیاسی جماعت پنجاب میں نالائقیاں او رکوتاہیاں ہوں گی لیکن عوام بہت جلد پیپلز پارٹی کے ساتھ واپس آئیں گے۔

ان خیالات کا اطہار انہوں نے علامہ یوسف اعوان کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر تو آصف علی زرداری یا ان کے والد کو 62،63یا کرپشن کی بنیاد پر کبھی نکالا گیا ہے تو پھر عمران خان کہیں تو میں سچ مان لوں کہ وہ ٹھیک کہہ رہا ہے لیکن جب عمران خان پیدا بھی نہیں ہواتھا زرداری خاندان کی حیثیت اس وقت سے ہے اور سندھ کے عوام حقائق سے بخوبی آگاہ ہیں ۔

عمران خان خود کو لیڈر سمجھتے ہوئے جو جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ درست نہیں کسی کو بھی احترام کی حد سے باہر نہیں جانا چاہیے اگر پیپلزپارٹی والوں کی زبانیں کھلیں گی تو یہ برداشت بھی نہیں کرسکیں گے ۔ حالیہ دنوں میں عائشہ گل لئی کا سکینڈل آیا لیکن پیپلز پارٹی نے اس پر سیاست نہیں کی ،اگر عمران خان کی طرف سے زبان استعمال ہو گی تو بات دور تک جائے گی ۔

انہوںنے کہا کہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ بات کہہ رہا ہوں کہ سیاست کا پہیہ رکتا نہیں اس میں کمی پیشی آجاتی ہے ۔ ہم پر امید ہیں کہ پنجاب کے لوگ جنہیں ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے حقوق کی بات کرنے کے لئے زبان دی تھی ،سیاسی شعور اور سوچ دی تھی وہ کم بچ گئے ہیں لیکن حقائق کبھی چھپتے نہیں ، 1988ء میں پنجاب پیپلزپارٹی کا گڑھ تھا ،ہم سے بطور سیاسی جماعت نااہلیاں اور نالائقیاں ہوئی ہوں گی لیکن بہت جلد لوگ ہمارے ساتھ واپس آئیں گے۔

انہوںنے این اے 120سے سیاسی لوگوں کے اٹھائے جانے کے حوالے سوال کے جواب میں کہا کہ اس طرح کی اطلاعات ہیں لیکن یہ معلوم نہیں کہ یہ (ن) لیگ یا پی ٹی آئی کے تھے ۔ یہ تاریخ ہے جو جیتتا ہے وہ بھی الزام لگاتا ہے او رجیتنے والا بھی دھاندلی کی بات کرتا ہے ۔ انہوںنے عمران خان کے اس بیان کہ نواز شریف اور خورشید شاہ میں کوئی فرق نہیں سوال کے جواب میں کہا کہ میں قائد حزب اختلاف ہوں اور نواز شریف قائد حزب اقتدا ر تھے انہیں کرپشن پر نا اہل کیا گیالیکن میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا ۔

عمران خان کو بتانا چاہتا ہوں جب وہ بچہ تھا اور کچھ نہیں کرتا تھا میں اس وقت سے سیاست کر رہا ہوں اور میری سیاست کی عمر پچاس سال ہے ۔ میں نے کسی کے کندھے پر بیٹھ کر یاکسی جنرل کے کہنے پر سیاست نہیںکی ، میں نے کبھی کسی امپائر کا انتظار بھی نہیں کیا ۔انہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں کہا کہ اگر عمران خان یہ کر سکتے ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے۔

انہوں نے شریف خاندان کے نیب میں پیش نہ ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں عدالتوں کا احترا م کرنا چاہیے اور پیش ہونا چاہیے بلکہ اب تو حدیبیہ پیپرز ملز کا کیس بھی کھل رہا ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت ہر کیس میں عدالت میںپیش ہوئی ہے اور اسے منقطی انجام تک پہنچایا بلکہ ہم تو سوئٹرز لینڈ تک عدالتوںمیںپیش ہوئے ہیں ۔ جہاں تک آصف زرداری کے خلاف کیسز دوبارہ کھلنے کا سوال ہے تو ہم دوبارہ سامنے کریں گے اور انہیں حتمی انجا م تک پہنچایا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں کیسز کھل گئے ہیں او رجہاں تک وزارت خزانہ کے منصب کا سوال ہے تو یہ ان کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس صدی کا ہٹلر بننا چاہتا ہے ، ہٹلر نے صرف دنیا کو تبا ہ نہیں کیا بلکہ خود بھی اور جرمنی کو بھی تباہ کیا او رایک وقت تھا جب جرمنی کے لوگوں کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں تھا اور پاکستان جیسے ملک نے بھی اسے دس کروڑ ڈالر کی امداد دی تھی ، اقوام متحدہ کا اجلاس ہورہا ہے دنیا فیصلہ کرے اس نے ٹرمپ کی سیاست کو لے کر چلناہے یادنیا میں جو سیاست چلتی ہے اس پر چلنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیںکہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہے اوریہ عام لوگوںکو یہ بات پہلے بھی سمجھ نہیں آئی تھی اور اب بھی نہیں آ رہی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات