پاکستان کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں، افغان صدر

افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آئیں، پاکستان سیکورٹی اور قیام امن کے لیے افغانستان سے جامع مذاکرات کرے، امریکا کی نئی افغان پالیسی طالبان کے لیے یہ واضح پیغام ہے کہ وہ جنگ کے میدان میں نہیں جیت سکتے، اشرف غنی کا جنرل اسمبلی سے خطاب میں ٹرمپ پالیسی کا خیرمقدم

بدھ 20 ستمبر 2017 12:44

پاکستان کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں، افغان صدر
نیویا رک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں،ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہیں ، افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آئیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی نظریں ہمسایہ ممالک پر ہیں کہ ہم سنجیدگی سے مشترکہ طور پر انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات اٹھاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان پر زور دیتا ہوں کہ وہ سیکورٹی اور قیام امن کے لیے افغانستان سے جامع مذاکرات کرے تاکہ خطے میں خوشحالی آسکے ۔پاکستان کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔اشرف غنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کے لیے نئی پالیسی کا خیر مقدم کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی نئی افغان پالیسی طالبان کے لیے یہ واضح پیغام ہے کہ وہ جنگ کے میدان میں نہیں جیت سکتے اور ملک میں قیام امن کے لیے انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہی ہوگا ۔