اثاثہ جات کیس میں اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری،25ستمبر کو پیش ہونے ، ایک شخصی ضمانت اور 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانیکاحکم

نیب لاہور نی بھی وزیر خزانہ کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک سمیت تمام بینکوں کو خط لکھ دیا

بدھ 20 ستمبر 2017 12:44

اثاثہ جات کیس میں اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری،25ستمبر کو پیش ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزم کو 25 ستمبر کو پیش ہونے ، ایک شخصی ضمانت اور دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانیکاحکم دیا ہے جبکہ نیب لاہور نے اسحاق ڈارکے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سمیت تمام بینکوں کو خط لکھ دیا ۔

بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کی ۔ عدالت کے احاطے میں کیمرا مینوں اور کمرہ عدالت میں رپورٹرز کو داخلے سے روک دیا گیا ۔نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کو جاری سمن کی تعمیلی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کی گئی ،نیب نے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لئے درخواست دائر کی۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی کہ ملزم پیش نہیں ہوا ، وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔عدالت نے فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ، عدالت کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے اور ایک شخصی ضمانت جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے ۔

۔ عدالت نے یہ وارنٹ ان کی عدم موجودگی پر جاری کیے ۔اسحاق ڈار کے سمن ذاتی ڈرائیور عمران نے وصول کیے۔ اسحاق ڈار کے سٹاف افسر نے بتایا کہ سیٹ کنفرم تھی مگر ذاتی مصروفیات کے باعث واپس نہ آ سکے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو جاری سمن کی تعمیل کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔ملزم کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں،عدالت نے اسحاق ڈار کو 25 ستمبر کو ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

عدالت نے نیب حکام کو کہا ہے کہ وہ اسحاق ڈار کی آئندہ پیشی پر موجودگی کو یقینی بنائیں۔اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری کے مابین دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا، جج نے تحریک انصاف کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بھی اس کیس میں آئے ہیں، جس پر پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے جواب دیا کہ ہم عدالتوں سے سیکھتے ہیں، یہاں بھی آپ سے سیکھنے آئے ہیں ،آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ آپ بہت کچھ سیکھے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ منگل کو احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے بچوں حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی زبانی درخواست مسترد کرتے ہوئے انھیں 26 ستمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، عزیزیہ اسٹیل ملز اور لندن جائیداد سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ تین ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی، جہاں نواز شریف کے سیاسی مشیر سینیٹر آصف کرمانی پیش ہوئے۔

متعلقہ عنوان :