بھارتی حکومت کا کاشت کاروں سے ایک مرتبہ پھر سنگین مذاق ،ایک لاکھ روپے کے قرضے پر چند پیسوں اور روپوں کی کمی کا اعلان

بدھ 20 ستمبر 2017 11:00

بھارتی حکومت کا کاشت کاروں سے ایک مرتبہ پھر سنگین مذاق ،ایک لاکھ روپے ..
نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی سرکار نے کاشت کاروں سے ایک مرتبہ پھر سنگین مذاق کیا ہے اور ان کے ذمے واجب الادا ایک لاکھ روپے کے قرضے پر صرف ایک پیسہ کمی کا اعلان کیا ہے۔بعض کیسوں میں کاشت کاروں کو قرضے کی کل رقم میں سے 68 پیسے تک کی معافی دی گئی ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق بعض خبروں میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کسانوں کو ایسے سرٹیفیکیٹس بھی جاری کیے جارہے ہیں جن میں پیسوں میں قرضوں کی معافی نوید سنائی گئی ہے جبکہ ان کے ذمے ہزاروں میں قرض کی رقم واجب الادا ہے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے ضلع متھر ا سے تعلق رکھنے والے ایک کاشت کار کی اس وقت حیرت کی انتہا نہ رہی جب ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس کو اپنے ذمے واجب الادا ڈیڑھ لاکھ روپے کے قرض میں صرف ایک پیسے کی کمی کا سرٹیفیکیٹ تھمایا گیا۔

(جاری ہے)

حکومت کے اس طرح کے غیر ذمے دارانہ اقدامات کے ردعمل میں ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے اور طویل عرصے سے معاشی مشکلات کے شکار ایک کاشت کار نے احتجاج کا منفرد طریقہ اختیار کیا ہے اور اس نے قرضے پر ملنے والی 68 پیسے کی معافی کا چیک وزیراعظم نریندر مودی کو ان کی سال گرہ کے موقع پر تحفے کے طور پر بھیج دیا ہے۔

آندھرا پریش کے پسماندہ علاقوں میں کسان قحط ایسی صورت حال سے دوچار ہیں اور وہ اپنے ذمے واجب الادا قرضے کی بھاری رقوم ادا کرنے سے قاصر ہیں مگر ان سے حکومت سنگین مذاق کررہی ہے اور انھیں چند ٹکوں میں رعایت دے کر ٹرخا رہی ہے۔