وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ایرانی صدر محمد حسن روحانی سے ملاقات

دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے علاوہ علاقائی امن و استحکام پر بھی بات چیت کی

بدھ 20 ستمبر 2017 03:30

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنی سائیڈ لائن میٹنگ کے دوران ایران کے صدر محمد حسن روحانی سے منگل کو نیویارک میں اہم ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے علاوہ علاقائی امن و استحکام پر بھی بات چیت کی۔

وزیراعظم نے پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کی مضبوطی کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات ایک تاریخ، ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر روابط میں اضافے سے مختلف شعبوں میں باہمی مفادات پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

ایرانی صدر محمد حسن روحانی نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو بارڈر مینجمنٹ، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید پیش رفت کیلئے ملکر کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حق خودارادیت کے حصول کیلئے جائز اور مبنی برحق جدوجہد پر ایران کی مسلسل مدد پر شکریہ ادا کیا۔

دونوں رہنمائوں نے افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا کہ افغانستان کے تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا سیاسی حل نکالا جا سکتا ہے۔ دونوں ر ہنمائوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام کی وجہ سے پڑوسی ممالک پر اس کے شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں، لہٰذا افغان تنازعہ کے حل کیلئے علاقائی اپروچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ایرانی صدر حسن روحانی نے روہنگیا کے مسلمانوں پر شدید مظالم پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا کے مسلمانوں کی حالت زار پر فوری اقدامات کرے۔