پاکستان کا میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار

اسلامی ممالک کی تنظیم روہنگیا کے مسلمان بہن بھائیوں کے ضمیر کی مشترکہ آواز بننے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے ، پاکستان او آئی سی یا اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر روہنگیا کے مسلمانوں کی کسی بھی کوشش کی بھرپور حمایت کرے گا، ہزاروں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے میانمار میں اپنی قیمتی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ حالیہ واقعات روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی کی زندہ مثال ہے، عالمی برادری روہنگیا کے مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کی نسل کشی روکنے کیلئے میانمار کی حکومت پر ہر ممکن دبائو ڈالے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا اقوام متحدہ میں او آئی سی کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2017 02:30

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) پاکستان نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا کے مسلمان بہن بھائیوں کے ضمیر کی مشترکہ آواز بننے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منگل کو 57 ممالک کی تنظیم او آئی سی کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے او آئی سی کو یقین دلایا کہ پاکستان اس نیک مقصد کیلئے اپنی بھرپور حمایت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی یا اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر روہنگیا کے مسلمانوں کی کسی بھی کوشش کی بھرپور حمایت کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہزاروں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے میانمار میں اپنی قیمتی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ حالیہ واقعات روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی کی زندہ مثال ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب تک 4 لاکھ سے زائد روہنگیا کے مسلمانوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا جا چکا ہے۔

یہ بے گناہ لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کی اس منظم نسل کشی اور امتیازی سلوک کا اب خاتمہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روہنگیا کے مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کی نسل کشی روکنے کیلئے میانمار کی حکومت پر ہر ممکن دبائو ڈالے۔ پاکستان نے میانمار کی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں اور روہنگیا کی مسلمان آبادی کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ روہنگیا کی حکومت عالمی قوانین کی پاسداری کرے اور روہنگیا کے مسلمانوں کیخلاف ہر قسم کے تشدد کی کارروائیوں کو بند کرے ۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر روہنگیا کے مسلمانوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھیجنے کا بندوبست کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میانمار کی حکومت روہنگیا کے تمام مہاجرین کی محفوظ واپسی یقینی بنانے کیلئے سازگار حالات پیدا کرے اور ان کے جائز حقوق دے جن میں ان کی شہریت، مذہبی آزادی اور میانمار کے برابر کے شہری کی حیثیت سے ان کا آزادانہ گھومنا پھرنا شامل ہے۔