حکومت بر ما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کا معاملہ اقوام متحدہ ،اوآئی سی میں اُٹھائیں،جماعت اسلامی بلوچستان

منگل 19 ستمبر 2017 23:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2017ء) جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بر ما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کا معاملہ اقوام متحدہ ،اوآئی سی میں اُٹھائیں وزیر اعظم پاکستان یواین میں پاکستان اور عالم اسلام کی نمائندگی کریں برما کے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے کو بھی دوٹوک انداز میں اُٹھائیں اور مسئلے کو عالمی سطح پر اُٹھانے کے عمل کا آغاز خود کریں امت مسلمہ کی نسل ،مذہب اور حیثیت و شناخت کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں ۔

وفاقی ،صوبائی اور مقامی حکومتیں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیرینہ سلگتے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں جماعت اسلامی کا روز اول سے یہ مطالبہ ہے کہ پانامہ لیکس میں آنے والے تمام436افراد کا احتساب ہو ،اس میں سیاست دانوں ،ججوں اور دیگر لوگوں کے نام بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اِن سب کے خلاف کاروائی کی جائے ملک میں صرف مالی نہیں ،سیاسی ،انتخابی اور اخلاقی کرپشن بھی موجود ہے کرپشن ختم کرنے والے ادارے کرپشن کے خاتمے میں ناکام ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئین ،قانون اور میرٹ کی بالا دستی پر یقین رکھتی ہے آئین کی دفعہ 63,62آئین کا حصہ ہے اس کو تبدیل کر نے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔

ملازمین سمیت ہر طبقہ فکر مسائل وپریشانیوں کا شکار ہیں حکومت تمام ملازمین کے جائز مسائل ترجیحی طور پر حل کریں عوام نے جن کو ووٹ دیا تھا انہوں نے کامیابی کے بعد اقرباء پروری ،بے حسی وغفلت شروع کرکے عوام کو ان کی حالت پر چھوڑ دیا جس کی وجہ روزگار ،تعلیم ،صحت سمیت دیگر دیرینہ مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے منتخب نمائندوں نے آخری موقع سمجھ کر عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی بیان میں مزید کہا گیا ہے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آج بھی جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں گندا اور گٹر کا پانی جمع ہے سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں ،مین جناح روڈ سمیت بڑی اور اہم سڑکوں پر بھی گڑھے پڑے ہوئے ہیںشہر میں صفائی ،ستھرائی اور نکاسی آب کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے کوئٹہ کے لاکھوں عوام پینے کاصاف پانی میسر نہیں صوبائی وضلعی حکومتیں عوام کے مسائل حل کر نے اور شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گئی ہیں مقامی حکومت کو اختیار ووسائل فراہم نہ کرنے سے بھی مسائل میں اضافہ ہوا ہے ۔