پاکستان کا سب سے بڑا ایشو بجلی کا بحران ، اس کا حل سندھ کے پاس ہے‘ مراد علی شاہ

سندھ میں 185 بلین ٹن کوئلہ موجود ہے‘ نیب کے حوالے سے سندھ حکومت نے قانون پاس کیا تو یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ سندھ نے کوئی اور قانون پاس کرلیا ہے نیب نے ہمارے کاغذات اٹھا لئے تھے جس کی وجہ سے ہمارا کام رک گیا تھا۔ سندھ حکومت نے گزشتہ تین سال میں دریائے سندھ پر دو پل بنائے ہیں‘وزیراعلیٰ سندھ

منگل 19 ستمبر 2017 22:56

پاکستان کا سب سے بڑا ایشو بجلی کا بحران ، اس کا حل سندھ کے پاس ہے‘ مراد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا ایشو بجلی کا بحران ہے اور اس کا حل سندھ کے پاس ہے‘ سندھ میں 185 بلین ٹن کوئلہ موجود ہے‘ نیب کے حوالے سے سندھ حکومت نے قانون پاس کیا تو یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ سندھ نے کوئی اور قانون پاس کرلیا ہے‘ نیب نے ہمارے کاغذات اٹھا لئے تھے جس کی وجہ سے ہمارا کام رک گیا تھا۔

سندھ حکومت نے گزشتہ تین سال میں دریائے سندھ پر دو پل بنائے ہیں‘ مردم شماری کے حوالے سے سینیٹر اسحاق ڈار سے کہا کہ ہر بلاک کی آبادی کو جلد از جلد بتایا جائے تاکہ جن کو اعتراض ہے وہ دوبارہ گنتی کرواسکیں۔ جس پر انہوں نے کہا کہ یہ راز کے معاملات ہیں ان کا ڈیٹا شیئر نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

اے ڈی خواجہ کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے پر خدشات ہیں ان کو دور کرنے کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے ساتواں این ایف سی ایوارڈ 2010 ء میں پیش کیا‘ بے نظیر بھٹو ہم سے جدا ہوئیں تو ان کے سوم پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان نے دہشت گردی سے نقصان اٹھایا‘ آرمی پبلک سکول کوئٹہ سانحہ پر کراچی میں ہونے والی دہشت گردی کے بارے میں اگر دنیا کو بتایا جاتا تو ہمارا امیج آج اور ہوتا۔

آج جو نیب میں آنے کو تیار نہیں وہ اداروں میں تصادم چاہتے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی ‘ احسن اقبال اور خواجہ آصف نے گھر کو ٹھیک کرنے کی بات کرکے امریکی صدر ٹرمپ کے سعودی عرب ریاض میں دیئے بیان کو شیک ہینڈ کیا ہے۔ یہ تینوں حضرات کابینہ کے ممبر تھے انہوں نے یہ بات پہلے کیوں نہیں کی۔ گھر ٹھیک نہیں ہے اس کی ذمہ داری سابق وزیر داخلہ پر بھی آتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب میں میٹ دا پریس میں کیا اور ایک کروڑ روپے کا چیک صدر نیشنل پریس کلب کو پیش کیا۔ ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات سندھ نصار حسین شاہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے وسطی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ نواز کھوکھر بھی ان کے ہمراہ تھے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب کی گرانٹ کو سندھ کے بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔

صحافیوں نے ایوب خاں‘ ضیاء الحق‘ پرویز مشرف کی آمریت میں ہمیشہ جو قربانیاں صحافیوں نے دی ہیں وہ کسی نے نہیں دی ہیں۔ ضیاء کے دور میں اخباروں کے آدھے صفحات خالی ہوتے تھے لیکن آج کے دور میں پرنٹ میڈیا کے ساتھ الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا بھی ہے میڈیا کے ذریعے ہی ہماری رسائی ہر شخص تک ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ عائشہ بھوانی ٹرسٹ 1972 ء سکول کو نیشنلائز کیا گیا جو واپس پھر ٹرسٹ کے حوالے کیا گیا اس پر سندھ حکومت نے کالج بنایا جو سندھ حکومت کے پاس تھا۔

اس حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا ہے اور ہم سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ این ایف سی کے حوالے سے پہلی بار ذوالفقار علی بھٹو نے صوبوں کا حصہ 80 فیصد رکھا اور اس کو بعد میں 37 فیصد کردیا گیا۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ آبادی کے لحاظ سے نہیں غربت اور کولیکشن کے حوالے سے ملنا چاہیے۔ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے 2013 ء سے 2017 ء تک دو میٹنگ ہوئی ہیں اس حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی نے مین کام کردیا ہے ہماری ڈیمانڈ سیلز ٹیکس صوبے جمع کرتے ہیں 2011 ء میں ساڑھے سات ارب روپے سندھ کو ملے تھے۔

میں نے کہا تھا کہ ہمیں ٹارگٹ دیں کہ ہمیں کتنی کولیکشن کرنی ہے وفاق سے پیسے ہر پندرہ دن کے بعد ملتے ہیں۔ اگر سو روپے کا وعدہ کیا جاتا ہے تو پچیاسی روپے ملتے ہیں۔ جبکہ روزانہ کی بنیاد پر شیئر ملنا چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کوئی تنازعہ نہیں تھا وہ کورٹ میں چلے گئے کہ مشرف دور کا جو قانون بنا تھا اس کو ختم کردیا گیا ہے۔

2000 ء والے قانون کو بحال کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے فیصلہ آئی جی سندھ کے حق میں دے دیا۔ ہمارے اس فیصلے پر خدشات ہیں اس پر ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے۔ مردم شماری کے حوالے سے اعتراضات کو اسحاق ڈار کے سامنے لایا گیا اور کہا گیا کہ جس گھر میں جائیں اس کی ایک کاپی مجھے دی جائے اور ایک گھرانے کے سربراہ کو دی جائے ‘ ایک بلاک میں 250 سے 300 گھر ہوتے ہیں جن سے جاکر پوچھا جاتا ہے اس پر اگر کسی کو اعتراض ہے تو اپیل کرنے کا حق دیا جائے اس پر انہوں نے کہا کہ یہ راز کے معاملات ہیں جس کو وہ شیئر نہیں کر سکتے۔

میرے اعتراضات کو انہوں نے قبول نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ابھی بھی موقع ہے کہ ہر بلاک کی مردم شماری جلد از جلد واضح کریں جو لوگ اعتراض کررہے ہیں وہ ان کے اعتراضات کو کلیئر کیا جائے۔ 1998 ء کے بعد 2017 ء میں مردم شماری کی گئی ہے ہر بلاک کی آبادی کو جلد از جلد بتایا جائے اگر کسی کو اعتراض ہے تووہ دوبارہ گنتی کروا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر وفاق پیسہ خرچ کرے ہم ان کو خوش آمدید کریں گے گرین لائن کا منصوبہ آیا تو ہم نے ان کو خوش آمدید کہا لیکن وفاق پیسے کم دیتا ہے۔

پاکستان کا سب سے بڑا ایشو بجلی کا ہے اس کا حل سندھ کے پاس ہے سندھ میں 185 بلین کوئلہ موجود ہے جو کویت ‘ سعودی عرب کے ذخائر سے زیادہ ہے 1994 ء میں بے نظیر بھٹو نے دو پلانٹ کا معاہدہ کیا۔ سندھ حکومت تھر کول پر سو بلین روپے خرچ کر چکی ہے سندھ حکومت نے دریائے سندھ پر پاکستان کا سب سے بڑا پل بنایا ہے تھر میں آر او پلانٹس چل رہے ہیں اور سندھ حکومت نے کراچی میں فلائی اوور اور انڈر پاسسز بنائے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذہبی بل کو گورنر نے واپس کیا جس کی وجہ سے اس پر اختلافات شروع ہوئے ان کو جلد دور کرلیں گے۔ تھر میں سو بلاک کی جگہ ہے پہلے بلاک کے پہلے فیز پر کام شروع ہے۔ یہ دو ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ ہے اس کیلئے بینکوں نے قرضے دیئے اور چائنہ کے تعاون سے یہ پیسے ملے۔ دنیا میں امریکہ میں ستر فیصد انرجی کوئلے سے حاصل ہوتی ہے اور انڈیا میں باون فیصد جبکہ پاکستان کوئلے سے صفر فیصد بجلی پیدا کررہا ہے جو کوئلے کے پلانٹ لگیں گے اور انٹرنیشنل لیول کے ہوں گے اور اس کی چمنی ایک سو اسی میٹر کی اونچائی پر ہوگی سندھ میں کوئلے کے ساتھ ساتھ ونڈ انرجی کے ذخائر بھی موجود ہیں۔

تھر کے کوئلے میں آگ لگنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن جو باہر سے منگوایا جارہا ہے وہ اس سے بہتر نہیں۔

متعلقہ عنوان :