اگر واٹر بورڈ نے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی شروع نہ کی تو محرم کے بعد واٹر بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے، میئر کراچی وسیم اختر

پورے شہر کو گندا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے ،مختلف حیلوں بہانوں سے فنڈز روکے جا رہے ہیں، کے ڈی اے کو کے ایم سی سے الگ کرنا ایک غلط فیصلہ ہے بحریہ ٹائون کے اشتراک سے دو دن کے بعد شہر سے جگہ جگہ جمع ہونے والا کچرا اٹھنا شروع ہوجائیگا ، میڈیا سے بات چیت

منگل 19 ستمبر 2017 22:40

اگر واٹر بورڈ نے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی شروع نہ کی تو محرم کے بعد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ پورے شہر کو گندا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے اگر واٹر بورڈ نے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی شروع نہ کی تو محرم کے بعد واٹر بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے، مختلف حیلوں بہانوں سے فنڈز روکے جا رہے ہیں، کے ڈی اے کو کے ایم سی سے الگ کرنا ایک غلط فیصلہ ہے، کے ایم سی کے چار سینئر افسران کو حکومت سندھ نے معطل کر رکھا ہے، ایس ایل جی اے 2013 پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہااور ہمارے حقوق غصب کئے جارہے ہیں، بحریہ ٹائون کے اشتراک سے دو دن کے بعد شہر سے جگہ جگہ جمع ہونے والا کچرا اٹھنا شروع ہوجائے گا ، یہ بات انہوں نے کریم آباد چورنگی کے اطراف اور امام بارگاہ قصر ابو طالب کے سامنے بنائی جانے والی سڑکوں کا معائنہ کرتے ہوئے کہی، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، کے ایم سی کی ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، میئر کراچی نے سڑکوں کی استرکاری کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام بارگاہوں کے سامنے کی سڑکیں جہاں پیدل چلنا بھی دشوار ہے انہیں درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ محرم الحرام میں شہریوں کو کم سے کم تکالیف ہو، سیوریج نے پورے شہر کی سڑکوں کو تباہ کردیا ہے، سیوریج کے مسائل حل کرنا حکومت سندھ کا کام ہے، یہ اربوں کا معاملہ ہے جسے حل کیا جانا بے انتہا ضروری ہے، ایک طرف شہری سیوریج سے پریشان ہیں اور دوسری جانب انہیں فضلہ ملا ہوا پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں ، سپریم کورٹ بھی احکامات دے چکی ہے کہ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے لیکن واٹر بورڈ بدستور گندا پانی ہی شہریوں کو فراہم کر رہا ہے کراچی کے لئے 143 اسکیمیں حکومت سندھ کو بھیجی گئی تھیںلیکن اس میں سے ایک بھی منظور نہیں کی گئی مختلف حیلوں بہانوں سے فنڈز روکے جا رہے ہیں لیکن ان سب مسائل کے باوجود ہم ہمت نہیں ہاریں گے پوری لگن اورجذبے کے ساتھ شہریوں کے درمیان رہیں گے اور جو کچھ ممکن ہوسکا ان کے لئے کریں گے، میئر کراچی نے اس موقع پر امام بارگاہ قصر ابو طالب کا بھی دورہ کیا اور امام بارگاہ کی منتظمہ ام کلثوم اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی امام بارگاہ کی انتظامیہ نے میئر کراچی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوںنے محرم الحرام سے قبل امام بارگاہ کے سامنے سے گزرنے والی سڑک کو تعمیر کیا، میئر کراچی نے اس موقع پر کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ محر م الحرام میں ان راستوں کو درست کیا جائے جو جلوس کی گزرگاہ ہیں اور جہاں مجالس کا انعقاد کیا جاتا ہے وہاں سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ لائٹس کی درستگی بھی عمل میں لائی جا رہی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ منتخب بلدیاتی قیادت ہر مکتبہ فکر کے شہریوں کا احترام کرتی ہے اور تمام مذہبی تہوار اور ایام کے موقع پر شہریوں کے شانہ بشانہ ہوتی ہے تاکہ ان کے غم اور خوشی میں شامل رہا جائے، انہوں نے کہاکہ کراچی ہمارا شہر ہے اور اسے ہم اون کرتے ہیں۔