حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کیلئے مئوثر اقدامات اٹھائے ہیں، سیکورٹی فورسز کا کردار اہم ہے،احسن اقبال

ْہمیں مجرمانہ اور انتہاپسندانہ اذہان کر چانچنے کے لئے تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہو گا انتہا پسندی کے انسداد کے حوالے سے جامعات کی قیادت کو کردار ادا کرنا ہوگا ، جامعات میں طلباء کی غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ٹاسک فورسز قائم کی جائیں،وزیر داخلہ کا ایچ ای سی ا ور جامعات کی قیادت کے اجلاس سے خطاب

منگل 19 ستمبر 2017 22:25

حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کیلئے مئوثر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کیلئے مئوثر اقدامات اٹھائے ہیں،اس سلسلے میں سیکورٹی فورسز کا کردار اہم ہے،ہمیں مجرمانہ اور انتہاپسندانہ اذہان کر چانچنے کے لئے تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہو گا ۔ انتہا پسندی کے انسداد کے حوالے سے جامعات کی قیادت کو کردار ادا کرنا ہوگا ، جامعات میں طلباء کی غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ٹاسک فورسز قائم کی جائیں۔

تفصیلات کے مطابق اعلٰی تعلیمی کمیشن پاکستان اور جامعات کی قیادت نے جامعات میں تشدد اور انتہاپسندی کے واقعات کے تدارک پر گفتگو کے لئے ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس کی صدارت وزیر داخلہ احسن اقبال نے کی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے انتہاپسندی کے واقعات کی روک تھام کے لئے جامعات کی قیادت کے کردار پر زور دیا۔ اس موقع پر ایچ ای سی کے چئیرمین ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی اور 77جامعات کے وائس چانسلرزاور ریکٹرز نے براہ راست اور وڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اپنے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ اور ایچ ای سی 21ستمبر کو عالمی یوم امن منانے کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کر رہے ہیں۔ انہوں نے انتہا پسندی کے حالیہ واقعات میں جامعات کے طلباء کے ملوث ہونے کے خدشات پر تحفظا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ہمارے لئے ایک انتباہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک نیا محاز بن چکا ہے جہاں نوجوان سب سے زیادہ متحرک ہیںاسلئے اس سہولت کی صحیح معنوں میں استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا قلعہ قمع کرنے کے لئے مئوثر اقدامات اٹھائے ہیں اور اس سلسلے میں سیکورٹی فورسز کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے طلباء کو اظہار رائے کے مواقع مہیا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طلباء یونین کا متبادل فراہم کرنا نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں طلباء کی غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ٹاسک فورسز قائم کی جائیں اور طلباء کے مسائل کے حل کے لئے طلباء ڈائریکٹوریٹس قائم کی جائیں۔

انہوں نے طلباء کی کیرئیر کونسلنگ پر بھی زور دیا تاکہ طلباء اپنے مستقبل کے حوالے سے درست سمت کا تعین کر سکیں۔ انہوںنے جامعات کی انتظامیہ کو مضبوط کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہر جامعہ میں کم از کم ایک ماہر نفسیات کا موجود ہونے ضروری ہے جو غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی صورت میںمسائل کا حل تلاش کر سکیں۔ احسن اقبال نے حدیث مبارکہ کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے اور ہمارے پاس اسلامی تعلیمات کی صورت میں ایک مضبوط بنیاد موجود ہے۔

انہوںنے کہا کہ حکومت اور اکیدیمیہ کے سامنے انتہا پسندی کے اسباب کو پرکھنے اور اس پر تحقیق کرنے کے لئے ایک باڈی کا بنانا ایک بہت بڑا چیلینج ہے ۔ ہمیں مجرمانہ اور انتہاپسندانہ اذہان کر چانچنے کے لئے تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہو گا۔ ُُٓٓٓاپنے ابتدائی کلمات میں ڈاکٹر مختار احمد نے جامعات کو درپیش بڑے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی انتہا پسندی کے بڑھتے رجحانات سے نمٹنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کر رہاہے ۔

انہوںنے واضح کیا کہ انتہاپسندی میں گنے چنے طلباء کے ملوث ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پورا اعلٰی تعلیمی شعبہ اس گندگی سے متاثر ہے۔ انہوںنے زور دیا کہ اس طرح کے معاملات کے حل کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوںنے میڈیا پر بھی زور دیا کہ اس معاملے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے ۔ انہوںنے کہا کہ ایچ ای سی مسلسل جامعات کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہے ۔

انہوں نے طلباء کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنے اور سپورٹس کی سرگرمیاں منعقد کرنے کی اہمیت کو اجا گر کیا اور ایچ ای سی کے یونیورسٹی اولپکس کرانے کے حوالے سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی نے جامعات کو پبلک لیکچرز کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ اس کے ذریعے برداشت کے کلچر کو فروغ دیا جائے۔ چئیرمین ایچ ای سی نے اس موقع پر بتایا کہ عالمی یوم امن کے موقع پر پاکستان پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ کور کے اراکین کی حلف برداری ہو گی ۔

انہوں نے عالمی یوم امن کے مقاصد اوراس سلسلے میں منعقد کردہ تقریب کے اغراض ومقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر جامعات کے سربراہان نے انتہاپسندی کے تدارک کے حوالے سے اقدامات پر اپنی رائے دی ۔ انہوںنے یقین دلایا کہ جامعات حکومت اور ایچ ای سی کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات میں اُن کے ساتھ کھڑی ہیں۔

متعلقہ عنوان :