این اے 120کے ضمنی الیکشن سے قبل کچھ لوگوں کوگھروں اور دفاتر سے اٹھایا گیا،کچھ لوگوں کونامعلوم نمبرز سے ٹیلیفون کالز موصول ہوتی رہیں،

حلقے سے اٹھائے گئے تمام لوگوں کے گھر جائوں گا،ہم کسی سے نہیں ڈرتے ، واقعات کا ذمہ داروں کو منظر عام پر لائیں گے،نامعلوم افراد کا عمل دخل سیاست میں رکنا چاہیے، مریم نواز کی صورت میں قیادت سے پارٹی میں مائنس ون کی بجائے پلس ون ہو گیا،این اے 120کا انتخاب 2018کے انتخابات کیلئے ریفرنڈم ثابت ہو گا،پرویز مشرف کی سوچ ابھی تک ملک میں کہیں کہیں بھٹک رہی ہے، نواز شریف کی نا اہلی مشرف کی روح کا آخری وار تھا،اب کوئی وار نہیں ہونے دیں گے وزیر برائے داخلہ طلال چوہدری کا بازیاب کارکن نذیر احمد جٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 19 ستمبر 2017 22:20

این اے 120کے ضمنی الیکشن سے قبل کچھ لوگوں کوگھروں اور دفاتر سے اٹھایا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 ستمبر2017ء) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ این اے 120کے ضمنی الیکشن سے قبل کچھ لوگوں کوگھروں اور دفاتر سے اٹھایا گیا،کچھ لوگوں کونامعلوم نمبرز سے ٹیلیفون کالز موصول ہوتی رہیں،حلقے سے اٹھائے گئے تمام لوگوں کے گھر جائوں گا،ہم کسی سے نہیں ڈرتے جو بھی واقعات کا ذمہ دار ہو گااسے منظر عام پر لائیں گے،نامعلوم افراد کا عمل دخل سیاست میں رکنا چاہیے، معلوم افراد کا خمیازہ بلوچستان،کراچی،سندھ اور مشرقی پاکستان میں بھگت چکے ہیں، مریم نواز کی صورت میں ایک اور قیادت ملی جس کی وجہ سے پارٹی میں مائنس ون کی بجائے پلس ون ہو گیا،این اے 120کا انتخاب 2018کے انتخابات کیلئے ریفرنڈم ثابت ہو گا،پرویز مشرف کی سوچ ابھی تک ملک میں کہیں کہیں بھٹک رہی ہے، نواز شریف کی نا اہلی مشرف کی روح کا آخری وار تھا،اب کوئی وار نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو لاہور میں مسلم لیگ(ن) کے بازیاب کارکن نذیر احمد جٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے کچھ ورکرزکو گھروں اور دفاتر سے اغواء کرلیا گیا جبکہ کچھ لوگوں کو نامعلوم نمبرز سے ٹیلیفون کالز کر کے دھمکیاں بھی دی گئیں کہ وہ الیکشن پراسس کا حصہ نہ بنیں ورنہ سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی قیادت کے حکم پر حلقے سے اٹھائے گئے تمام لوگوں کے گھروں میں جائوں گا، ہم کسی سے نہیں ڈرتے،جو بھی واقعات کا ذمہ دار ہو گااسے منظر عام پر لائیں گے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ بہت ہو چکااب نامعلوم افراد کا عمل دخل سیاست میں ختم ہونا چاہیے کیونکہ معلوم افراد کا خمیازہ بلوچستان،کراچی،سندھ اور مشرقی پاکستان میں بھگت چکے ہیں، نامعلوم افراد کی ٹیلیفون کالز اور لاپتہ افراد کے معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ 2018کے انتخابات میں بھی ایسی شکایات ملیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے تمام تر تحفظات کے باوجود عدالتی فیصلہ تسلیم کیا، این اے 120کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ دیا، این اے 120کا انتخاب 2018کے انتخابات کیلئے ریفرنڈم ثابت ہو گا، عوام کی رائے کو اہمیت اور عوام کے وسعت کے ووٹ کو عزت دی جائے اسی میں ملک کی بھلائی ہے،ہمیں سی پیک کی سزا دی گئی،اس کے باوجود ہم ملکی ترقی کیلئے کام جاری رکھیں گے، مسلم لیگ (ن) میں مائنس ون کی کوشش کی گئی تو مریم نواز کی صورت میں ایک اور قیادت مل گئی اور پارٹی میں مائنس ون کی بجائے پلس ون ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو ابھی تک کسی بھی طرف سے باضابطہ شکایات موصول نہیں ہوئیں،پرویز مشرف کی سوچ ابھی تک ملک میں کہیں کہیں بھٹک رہی ہے، نواز شریف کی نا اہلی مشرف کی روح کا آخری وار تھا،اب کوئی وار نہیں ہونے دیں گے،عوام اپنے مینڈیٹ کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔