اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہیں کرنی چاہیے‘

اگر امریکی صدر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے لئے وقت نہیں تو پھر ہمارے پاس بھی ٹرمپ کے لئے وقت نہیں ہونا چاہیے، وزارت خارجہ بتائے کہ جنیوا میں بی ایل اے کی طرف سے پاکستان کے خلاف پوسٹرز اور بینرز لگانے کے معاملے پر کیا ایکشن لیا گیا ہے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کے ایوان بالا میں ریمارکس

منگل 19 ستمبر 2017 21:49

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 ستمبر2017ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہیں کرنی چاہیے‘ اگر امریکی صدر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے لئے وقت نہیں تو پھر ہمارے پاس بھی ٹرمپ کے لئے وقت نہیں ہونا چاہیے، وزارت خارجہ بتائے کہ جنیوا میں بی ایل اے کی طرف سے پاکستان کے خلاف پوسٹرز اور بینرز لگانے کے معاملے پر کیا ایکشن لیا گیا ہے۔

منگل کو ایوان بالا میں ریمارکس دیتے ہوئے چیئرمین سینٹ میں ر ضا ربانی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکہ کے صدر کی بجائے امریکی نائب صدر کے ساتھ ملاقات ہو رہی ہے‘ یہ پاکستان کا درجہ کم کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے نائب صدر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ملاقات کے لئے مقرر کیا ہے یہ توہین آمیز سلوک کے مترادف ہے۔

وزیراعظم کو میرا مشورہ ہے کہ وہ امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہ کریں۔ اگر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم سے ملاقات کے لئے وقت نہیں ہے تو پھر ہمارے پاس بھی ٹرمپ کے لئے وقت نہیں ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ جنیوا میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے بسوں‘ ٹیکسیوں اور دوسری جگہوں پر پاکستان کے خلاف پوسٹرز لگائے ہیں‘ اس حوالے سے دفتر خارجہ نے سوئس حکومت سے کیا بات کی ہے۔ جب پاکستان سے مختلف مطالبات کئے جاتے ہیں تو پھر ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ سوئٹزرلینڈ کیوں علیحدگی پسندوں اور دہشتگردوں کو سپانسر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے کیا اقدامات کئے ہیں اور کیا یہ معاملہ سوئس حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔