وزیر اعظم پاکستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہیں کرنی چاہیے ،ْچیئر مین سینٹ

ٹرمپ کے پاس وزیراعظم پاکستان کیساتھ ملاقات کیلئے وقت نہیں تو پھر ہمارے پاس بھی امریکی صدر کیلئے وقت نہیں ہونا چاہیے ،ْ رضا ربانی جنیوا میں بی ایل اے کی طرف سے پاکستان کیخلاف پوسٹرز اور بینرز لگانے کے معاملے پر کیا ایکشن لیا ہے ،ْ وزارت خارجہ سے جواب طلب

منگل 19 ستمبر 2017 21:43

وزیر اعظم پاکستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مشورہ دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہیں کرنی چاہیے‘ اگر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم پاکستان کیساتھ ملاقات کیلئے وقت نہیں تو پھر ہمارے پاس بھی امریکی صدر کیلئے وقت نہیں ہونا چاہیے۔

منگل کو اجلاس کے دور ان میاں رضا ربانی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکہ کے صدر کی بجائے امریکی نائب صدر کے ساتھ ملاقات ہو رہی ہے ،ْانہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی تضحیک کے مترادف ہے ٹرمپ وزیراعظم پاکستان سے نہ ملے۔

(جاری ہے)

چیئر مین سینٹ نے کہاکہ وزیراعظم کو میرا مشورہ ہے کہ وہ امریکہ کے نائب صدر کے ساتھ ملاقات نہ کریں۔

اگر ٹرمپ کے پاس وزیراعظم سے ملاقات کے لئے وقت نہیں ہے تو پھر ہمارے پاس بھی ٹرمپ کے لئے وقت نہیں ہونا چاہیے۔اجلاس کے دور ان انہوں نے کہا کہ جنیوا میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے بسوں‘ ٹیکسیوں اور دوسری جگہوں پر پاکستان کے خلاف پوسٹرز لگائے ہیں‘ اس حوالے سے دفتر خارجہ نے سوئس حکومت سے کیا بات کی ہے۔ جب پاکستان سے مختلف مطالبات کئے جاتے ہیں تو پھر ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ سوئٹزرلینڈ کیوں علیحدگی پسندوں اور دہشتگردوں کو سپانسر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے کیا اقدامات کئے ہیں اور کیا یہ معاملہ سوئس حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔