پاکستان مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے،عسکری قوتیں پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی باتیں نہ کریں،ملک کو ایک بارپھرکلثوم نوازکی ضرورت ہے،کلثوم نواز کا وزیراعظم بننا شاہد خاقان عباسی پر عدم اعتماد نہیں

ہوگا،انتخابات میں مذہبی ووٹ منصوبہ بندی سے الگ کردیا گیا،ملی مسلم لیگ اورحافظ سعید کا ووٹ پہلے ن لیگ کو پڑتا تھا،ن لیگ کو اب اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیں،پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کو انتہائی کم ووٹ ملنا افسوسناک اورپاکستان کا نقصان ہے،وفاقی پارٹیوں کو کمزور ہونے سے دشمن کو فائدہ پہنچے گا۔سپریم کورٹ کے ججز اپنے فیصلوں سے آزادانہ طرزعمل کا مظاہرہ نہیں کرسکے۔نیب والے غلط باتیں بناتے ہیں۔نیب اب آصف زرداری پر کچھ ثابت کرکے دکھا دے،سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کی ملتان میں پریس کانفرنس

منگل 19 ستمبر 2017 20:40

پاکستان مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے،عسکری قوتیں پارلیمنٹ کو کمزور ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 ستمبر2017ء) سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے،عسکری قوتیں پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی باتیں نہ کریں،ملک کو ایک بارپھرکلثوم نوازکی ضرورت ہے،کلثوم نواز کا وزیراعظم بننا شاہد خاقان عباسی پر عدم اعتماد نہیں ہوگا،انتخابات میں مذہبی ووٹ منصوبہ بندی سے الگ کردیا گیا،ملی مسلم لیگ اورحافظ سعید کا ووٹ پہلے ن لیگ کو پڑتا تھا،ن لیگ کو اب اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیں،پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کو انتہائی کم ووٹ ملنا افسوسناک اورپاکستان کا نقصان ہے،وفاقی پارٹیوں کو کمزور ہونے سے دشمن کو فائدہ پہنچے گا۔

سپریم کورٹ کے ججز اپنے فیصلوں سے آزادانہ طرزعمل کا مظاہرہ نہیں کرسکے۔

(جاری ہے)

نیب والے غلط باتیں بناتے ہیں۔نیب اب آصف زرداری پر کچھ ثابت کرکے دکھا دے۔ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ این اے 120 کا الیکشن بہت بہتر حالات میں ہوا ہے،میں کلثوم نواز اور مریم نواز کو کامیابی کی مبارکباد دیتا ہوں۔ضمنی الیکشن کا دستور ہے کہ ووٹ کم پڑتے ہیں،یاسمین راشد کو بھی کم ووٹ پڑے، آج کہہ رہا ہوں 2018 کا الیکشن بھی ن لیگ نے جیتنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کا جبر ہے کہ میں نے ملک کے چپے چپے میں جمہوریت کی جنگ لی،41سال قبل میں نے بھی لاہور کے اس حلقے سے الیکشن لڑا،ڈاکٹر یاسمین کے برادر ان ملک غلام نبی میرے مدمقابل تھے۔اس الیکشن میں مجھے نوازشریف اور شہبازشریف کی حمایت حاصل تھی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں مذہبی ووٹ منصوبہ بندی سے الگ کردیا گیا ہے، مذہبی ووٹ پہلے ن لیگ کو پڑتا تھا، حافظ سعید کے ووٹرز نوازشریف کے ساتھ ہوتے تھے،انہوں نے کہا کہ الیکشن کو الیکشن رہنے دیا جائے، پارٹیوں کو سوچنا چاہئے کہ ہر چیز اپنے گھر کے اندر نہ رکھی جائے۔

یہ ملک پارلیمنٹ اورجمہوریت سے چلتاہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کو انتہائی کم ووٹ ملے،جماعت اسلامی کوصرف 594 ووٹ ملے جو افسوسناک ہے۔پیپلزپارٹی نے اسی جگہ جنم لیا یہیں پر ختم ہوئی جو پاکستان کا نقصان ہے۔وفاقی پارٹیوں کو کمزور نہیں ہونا چاہیے، اس سے پاکستان کے دشمن کو فائدہ پہنچے گا۔تحریک انصاف کو بھی بڑی جماعت بن کر ابھرنا چاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے، آج کہہ رہا ہوں 2018 کا الیکشن بھی ن لیگ نے جیتنا ہے۔ عسکری قوتیں پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی باتیں نہ کریں۔ ملک کو ایک بار پھر کلثوم نواز کی ضرورت ہے۔کلثوم نواز کو فورا ملک میں آکر کمان سنبھالنی چاہیے۔،کلثوم نواز کا وزیراعظم بننا ملک کے مفاد میں ہوگا۔کلثوم نواز کا وزیراعظم بننا شاہد خاقان عباسی پر عدم اعتماد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پاناما کے نام پر نکالا جاتا ہے،جو چاہتا ہے سپریم کورٹ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرلیتا ہے۔ ججز اپنے فیصلوں میں آزادانہ طرز عمل کا مظاہرہ نہیں کرسکے۔موجودہ ججز میں سے کئی مشرف دور میں حلف اٹھا چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ایسے فیصلے جانبداری لاتے ہیں غیر جانبداری نہیں،میں چشم دید گواہ کے طور پر کہہ رہا ہوں کہ ضیاالحق نے ججز کو حکم دیاکہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دیں۔

جسٹس نسیم حسن شاہ بھی کہہ چکے ہیں کہ بھٹو کو پھانسی دینے کے لیے ہم پر دباؤ تھا،، ضیائ الحق نے کہاتھا کہ ججز نے بھٹو کو پھانسی نہ دی تو میں ملٹری کورٹ لگاؤں گا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ آرمی چیف کہتے ہیں کہ چار سال وزیر خارجہ نہیں تھا ایسی باتیں کھل کر نہ کی جائیں، آرمی چیف ہمارے کمانڈر ہیں ان کو قوم کی رہنمائی کرنی چاہئے،قوم پہلے ہی تقسیم ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی وزیرخارجہ نہیں تھا،انہوں نے کہا کہ ، عمران خان پارٹی کو تقسیم کررہے ہیں، میں آج کہتا ہوں کہ عمران خان نے جو باتیں کہیں وہ سنا دوں گا۔میں چاروں پانچوں پارٹیوں،حافظ سعید،طاہر القادری کو بھی کہتا ہوں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ووٹوں کو تقسیم کرنے کا سائنسی فارمولا آگیا ہے،ن لیگ کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیں،انہوں نے کہا کہ ، مذہبی جماعتیں سن لیں وہ 1970، 77 19میں اکٹھی ہوئی تھیں ان کا کچھ نہیں ملا تھا۔

مذہبی جماعتیں الیکشن کے عمل سے خود کو الگ کر لیں،انہوں نے کہا کہ عسکری قوتوں نے میرے مخالف امیدوار کی حمایت کرتی رہیں،جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہر آدمی آج سمجھ رہا ہے کہ عمران خان الیکشن لڑنے کے قابل بھی نہیں رہا،، میرے پاس عمران خان کے راز دفن ہیں آج کہہ دیں قوم کو بتا دو میں بتادوں گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نازک مرحلے پر کھڑا ہے،، اس مرحلے میں یا تو ہم پوری دنیا پر چھا جائیں گے یا سپین کی طرح مار کھا جائیں گے۔اس وقت ضرورت ہے کہ ، تمام پارٹیوں کو ذاتیات سے ہٹ کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی ہوجائیں۔،انہوں نے مزید کہا کہ نیب والے غلط باتیں بناتے ہیں پھر ثابت نہیں کرسکتے۔نیب اب آصف زرداری پر کچھ ثابت کرکے دکھا دے۔