سرکاری کالجز کے اساتذہ کے احتجاج کی شدت خیبر پختونخوا اسمبلی تک پہنچ گئی

اپوزیشن اراکین نے احتجاجی اساتذہ کے حق میں ایوان سے واک آوٹ کیا، اسمبلی کے باہر ہونیوالا احتجاج محکمہ تعلیم کی نااہلی ہے ہسپتالوں کے بعد تعلیمی اداروں میں ایم ٹی آئی کا نفاذ کرنے والے ڈینگی سے ہار چکے ہیں،اپوزیشن اراکین اسمبلی کاایوان میں اظہارخیال

منگل 19 ستمبر 2017 19:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) سرکاری کالجز کے اساتذہ کے احتجاج کی شدت خیبر پختونخوا اسمبلی تک پہنچ گئی، اپوزیشن اراکین نے احتجاجی اساتذہ کے حق میں ایوان سے واک آوٹ کیا، اسمبلی کے باہر ہونے والا احتجاج محکمہ تعلیم کی نااہلی ہے،ہسپتالوں کے بعد تعلیمی اداروں میں ایم ٹی آئی کا نفاذ کرنے والے ڈینگی سے ہار چکے ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس ڈپٹی اسپیکر مہرتاج روغانی کی صدارت میںمنعقد ہواا تو تلات کلام پاک کے بعد اپوزیشن اراکین نے تعلیمی سروس ایکٹ پربات کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اس موقع پر لیگی پارلیمانی لیڈر اورنگزیب نلوٹھا کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے باہر ہونے والا اساتذہ کا احتجاج محکمہ تعلیم کی نااہلی ہے،ایکٹ کی صورت میں حکومت اساتذہ پر کالا قانون نافذ کررہی ہے،حکومت کو اساتذہ کے مسائل بڑھانے کی بجائے ختم کرنا چاہئے،اساتذہ کے احتجاج پر اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک بھی حکومت پر خوب برسے انکا کہنا تھا کہ کابینہ سے منظور ہونے والا مسودہ چھپایا جارہا ہے صوبائی حکومت محکمہ تعلیم کے ساتھ کرنا کیاچاہ رہی ہے سمجھ سے بالاتر ہے اس وقت معاشرے کا محترم طبقہ سڑکوں پر ہے،تعلیمی اداروں میں ایم ٹی آئی ایکٹ والے ڈینگی کے سامنے فیل ہو گئے ۔

(جاری ہے)

ڈینگی پر قابو پانے کے لئے پنجاب سے اپیلیں کی جا رہی ہیں، اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے ااحتجاجی اساتذہ کے حق میں ایوان سے بائیکاٹ کیا تاہم مزاکرات کے بعد انہوں نے احتجاج ختم کر دیا لیکن کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس آج بدھ تک ملتوی کر دیا گیا۔