سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 53.6 ارب روپے مالیت کے 24 منصوبوں کی منظوری دیدی

27.1 ارب روپے لاگت کے 3 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوادیئے گئے

منگل 19 ستمبر 2017 19:39

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2017ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 53.6 ارب روپے کی لاگت کے 24 منصوبوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ 27.1 ارب روپے لاگت کے 3 منصوبے قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی( ایکنک) کو حتمی منظوری کے لیے بھجوادیئے گئے ہیں۔ سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منگل کو یہاں ڈپٹی چئیرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں توانائی، پانی، ماحولیات، ٹرانسپورٹ و مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے ۔اجلاس میں توانائی سے متعلق 18.8 ارب روپے ، آبی وسائل کے 1186 ملین روپے ، ماحولیات 3.8 ارب ،ٹرانسپورٹ و مواصلات 14.9 ارب روپے،انفارمیشن ٹیکنالوجی 220.012 ملین روپے ، سائنس و ٹیکنالوجی5.6 ارب اور صحت سے متعلق 2.9 ارب روپے مالیت کے منصوبے شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں واٹر ریسورس ڈویژن کے دو منصوبے پیش کئے گئے جس میں اباتو ، ڈیسارا اور سانزالہ ڈیم چمن قلعہ عبداللہ کی تعمیر شامل ہیں جس پر 300 ملین روپے کی لاگت آئیگی ، اسی طرح سندھ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر ، ڈیموں میں پانی کی سٹوریج اور تاروں کی تنصیبات کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا جس پر 886.699 ملین روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے۔ اجلاس میں وزارت مواصلات کے 5 منصوبے پیش کیے گئے جس میں ساڑھے دس ارب روپے کی لاگت سے دریائے سندھ پر لیہ کو تونسہ سے ملانے کے لیے پل کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے، اجلاس میں اس اہم منصوبہ کی منظوری دی گئی ۔

اجلاس میں شیخو پورا کوٹ پنڈی داس انٹر چینج موٹر وے ایم۔ ٹو کی تعمیر کامنصوبہ پیش کیا گیا جس پر 595.629 ملین روپے کی لاگت کا تخیمینہ ہے، وزارت مواصلات کا تیسرا منصوبہ شیخوپورہ میں فاروق آباد انٹرچینج موٹر وے ایم۔ ٹو کی تعمیر سے متعلق تھا جس پر861.38 ملین روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے۔ اجلاس میں سیالکوٹ پسرور روڈ کی ساڑھے 26 کلو میٹر طویل حصے کو دوہرا کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 2.9 ارب روپے کی لاگت آئیگی، اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری دی گئی ۔

اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے کرم ایجنسی کے علاقہ چمن جانہ اور سما بازار اورکزئی ایجنسی میں 4 ونگ کی رہائش کی تعمیر کے لیے 1422.392 ملین کا منصوبہ پیش کیا گیا جسے منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں مغربی سرحد کے سی اے ایف منیجمنٹ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے فرنٹیئر کور بلوچستان کے 2 سیکٹر میں ہیڈ کوارٹر بنانے کے لیے 2167.00 ملین روپے اور 149.504 ملین روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی ۔

مہمند ایجنسی میں ہاشم ، سورن اور مینا اور باجوڑ ایجنسی میں 3 ونگ کی عمارت کی تعمیر کے لیے 1066.794 ملین روپے لاگت کے منصوبہ کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے گوادر پورٹ میں سمارٹ سٹی پلان کے لیے 521 ملین روپے کی لاگت سے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اسلام آباد میں ریجنل ٹیکس آفس کی تعمیر کے لیے 116.208 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا، جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

میانوالی کے علاقہ چشمہ میں پی این آر اے کے رہائشی منصوبہ کی منظوری دی گئی جس پر 480 ملین روپے کی لاگت آئیگی۔ اجلاس میں لاھور میں پنجاب یونیورسٹی کے گرڈ سٹیشن سے منسلک 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لیے 2948.11 ملین روپے جبکہ اسلام آباد زیرو پوائینٹ میں 220 کے وی کی تعمیر کیلئے 2541.98 ملین روپے کی لاگت کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ۔

اسی طرح این ٹی ڈی سی کی توسیع اور اپ گریڈیشن کے لیے 12802.55 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جسے ایکنک بھجوا دیا گیا ۔ اجلاس میں وزارت توانائی نے ضلع شانگلہ کے علاقہ پورن میں 132 کے وی گریڈ سٹیشن کی تعمیرکا منصوبہ پیش کیا ، جس کی کل لاگت 529.69 ملین روپے دی گئی ہے ، اس منصوبہ سے شانگلہ میں لائن کو بہتر بنانے ، لائن لاسز کو کم کرنے اور صارفین کو نئے کنیکشنز فراہم کرنے میں سہولیات میسرہوں گی، اجلاس میں اس منصوبہ کی منظوری دی گئی ۔

اجلاس کے دوران وزارت ماحولیات کی جانب سے گلگت بلتستان میں سیلاب کے خطرات میں کمی اور جھیلوں کی تعداد میں اضافہ کے لیے 3.8 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیاگیا ۔ اجلاس میں پاکستان کے کثیرالمقاصد سیٹیلائٹ کے امکانات اور نظام کے مطالعہ کے لیے 220.012 ملین روپے مالیت کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی ۔

اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بنوں یونیورسٹی آّف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے لیے 1522.569 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیاگیا جس کے تحت پی این آر اے اور پی اے ای سی کے ملازمین کو رہائش مہیا کی جائے گی ، جس کی منظوری دی گئی ، اسی طرح بلوچستان یونیورسٹی کے کیمپسز کی دوبارہ سے تعمیر اور ان کو اپ گریڈ کرنے کیلئے 890.239 ملین روپے لاگت کے منصوبہ کی منظوری بھی دی گئی۔

لیسبلا یونیورسٹی آف ایگری کلچر، پانی اور سمندری سائنس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 1448.685 ملین روپے لاگت کے منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے سکردو میں یونیورسٹی کے قیام کے لیے 1769.845 ملین روپے لاگت کے منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے نوری ہسپتال اسلام آباد کی اپ گریڈیشن کے لیے 2987.525 ملین روپے لاگت کے منصوبہ کی منظوری دی گئی۔ سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 8.9 ارب روپے مالیت کے 3 پوزیشن پیپرز بھی منظور کر لیے گئے۔