حکومت عوام کو روزگار دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے ،سینیٹر حافظ حمد اللہ

ہزاروں کی تعداد میں خالی آسامیوں ،گھوسٹ ملازمین ،جعلی ڈومیسائل پر بھرتی ہونے کے انکشافات کے باوجود کارروائی نہ کرنا افسوسناک ہے ،حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث صوبہ پسماندگی کی طرف گامزن ہے ، رہنماء جے یو آئی کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 19 ستمبر 2017 19:36

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو روزگار دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے ،ہزاروں کی تعداد میں خالی آسامیوں ،گھوسٹ ملازمین اور جعلی ڈومیسائل پر بھرتی ہونے کے انکشافات کے باوجود کارروائی نہ کرنا افسوسناک ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ ایک طرف صوبے کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پسماندگی کی طرف گامزن ہے دوسری جانب موجودہ حکومت عوام کو آسامیاں خالی ہونے کے باوجود روزگار دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے چھ فیصد کوٹے پر وفاقی محکموں اور کارپوریشنوں میں فی الفور عمل درآمد کیاجائے اور بلوچستان کے کوٹے پر جعل سازی کے ذریعے جعلی ڈومیسائل پر دھوکہ دہی اور خیانت سے تعینات ہونے والے پنجاب اور سندھ کے ملازمین کو برطرف کرکے ان کی جگہ خالی ہونے والی پوسٹوں پر میرٹ کے مطابق پشتون اور بلوچ نوجوانوں کو بھرتی کیاجائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے باصلاحیت اور اعلیٰ درجے کے تعلیم اداروں سے فارغ التحصیل نوجوان نوکریوں کے حصول کیلئے سیکرٹریٹ کے چکر لگاکر مایوس ہوچکے ہیں مگر دوسری جانب حکومت اور بیورو کریسی صوبے کے کوٹے پر جعلی ڈومیسائل کے ذریعے دوسرے صوبوں کے لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے بھرتی کررہے ہیں جو کہ ہمارے نوجوانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے جس سے معاشرتی و معاشری مسائل جنم لے رہے ہیں اور نوجوانوں میں بے چینی اور حکومت کے خلاف رد عمل پیدا ہوگا جس پر جمعیت علماء اسلام کی قیادت ہر پلیٹ فارم پرآواز بلند کریگی انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے انتخابات سے قبل صوبے کے ترقی کیلئے جو دعوے کیے تھے وہ صرف اخباری بیانات تک محدود رہ گئے بلکہ موجودہ حکومت کو سنہری موقع ہے کہ ایک طرف 30ہزار آسامیاں خالی ہے اور دوسری جانب سیکرٹری فنانس نے گھوسٹ ملازمین کے بارے میں جو انکشافات کیے اس پراگر بروقت کارروائی کریں تو بلوچستان سے ایک حد تک بے روزگاری کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔