وزیراعظم سے کہا ہے نئے چیئرمین نیب کیلئے نام سامنے لائیں ،ْخورشید شاہ

چاہتے ہیں چیئرمین نیب کے عہدہ کیلئے کسی ایسے شخص کا انتخاب کیا جائے جو دیانتدار بھی ہو اور سب کیلئے قابل قبول بھی ،ْ اپوزیشن لیڈر مارچ میں سینیٹ کے الیکشن ہیں ،ْ (ن) لیگ کمزور پوزیشن پر نہیں جائے گی ،ْعائشہ گلا لئی کا پارٹی کا معاملہ ہے ،ْ آرمی چیف کا بیان خوش آئند ہے ،ْ میڈیا سے گفتگو

منگل 19 ستمبر 2017 18:26

وزیراعظم سے کہا ہے نئے چیئرمین نیب کیلئے نام سامنے لائیں ،ْخورشید شاہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیّد خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے کہا ہے نئے چیئرمین نیب کیلئے نام سامنے لائیں، چاہتے ہیں چیئرمین نیب کے عہدہ کیلئے کسی ایسے شخص کا انتخاب کیا جائے جو دیانتدار بھی ہو اور سب کیلئے قابل قبول بھی ،ْمارچ میں سینیٹ کے الیکشن ہیں ،ْ (ن) لیگ کمزور پوزیشن پر نہیں جائے گی ،ْعائشہ گلا لئی کا پارٹی کا معاملہ ہے ،ْ آرمی چیف کا بیان خوش آئند ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملہ پر مشاوت جاری ہے ،ْاپوزیشن جماعتوں سے چیئرمین نیب کے تقرر کیلئے نام مانگے ہیں اور وزیراعظم سے بھی کہا ہے کہ وہ چیئرمین نیب کیلئے اپنے ناموں سے آگاہ کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین نیب کے عہدے کیلئے کسی ایسے شخص کا انتخاب کیا جائے جو دیانتدار بھی ہو اور سب کیلئے قابل قبول بھی ہو، اسے چیئرمین نیب لائیں گے جو اس عہدے کا اہل بھی ہو اور غیر سیاسی بھی ہو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کو جمہوری حق حاصل ہے کہ اگر اس کے پاس اکثریت ہے تو وہ اپنا اپوزیشن لیڈر لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے پاس عددی اکثریت ہے تو وہ اپنا اپوزیشن لیڈر لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مارچ میں سینیٹ کے الیکشن ہیں اور (ن) لیگ کمزور پوزیشن پر نہیں جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے معاملہ پر طے ہوا کہ یہ پارٹی کا معاملہ ہے اور اسے پارٹی ہی دیکھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے جمہوریت کے تسلسل کی بات کی ہے جو خوش آئند ہے، آرمی چیف نے کہا ہے کہ ہم نظام کہ حق میں ہیں اور ہم بھی یہی کہتے ہیں کیونکہ پاکستان کو مضبوط اور طاقتور بنانے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اداروں کو کمزور کیا تو یہ ملک سے بہت بڑی دشمنی ہوگی۔