قومی اسمبلی اجلاس ، ملک میں جعلی ادویات کی روک تھام، گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے، نئے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر ، وفاقی دارالحکومت میںمزید ہسپتال قائم کرنے سمیت 5قراردادیں متفقہ طور پر منظور

نئی مردم شماری کے مطابق اسلام آباد میں سب سے زیادہ تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے پمز ہسپتال کی توسیع جاری ہے، پولی کلینک ہسپتال کی بھی استعداد 500بستروں تک بڑھائی جارہی ہے۔ لہتراڑ روڈ پر سعودی حکومت کے تعاون سے 300بستروں پر مشتمل نیا ہسپتال بنایا جارہا ، رورل ہیلتھ سنٹرز بھی بڑھائے جارہے ہیں،وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری

منگل 19 ستمبر 2017 16:41

قومی اسمبلی اجلاس ، ملک میں جعلی ادویات کی روک تھام، گیس کی لوڈشیڈنگ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں ملک میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام، گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے، نئے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر ، وفاقی دارالحکومت میںمزید ہسپتال قائم کرنے سمیت 5قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ وزیر مملکت کیڈڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نئی مردم شماری کے مطابق اسلام آباد میں سب سے زیادہ تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے پمز ہسپتال کی توسیع جاری ہے، پولی کلینک ہسپتال کی بھی استعداد 500بستروں تک بڑھائی جارہی ہے۔

لہتراڑ روڈ پر سعودی حکومت کے تعاون سے 300بستروں پر مشتمل نیا ہسپتال بنایا جارہا ، رورل ہیلتھ سنٹرز بھی بڑھائے جارہے ہیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔

پیپلز پارٹی کی شاہدہ رحمانی نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام کرے۔ پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر درشن نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ حکومت جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے ادویہ ساز کمپنیوں اور میڈیکل سٹوروں پر چھاپے مار کر اس امر کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ادویات پر بارکوڈ کو لازمی قراردی جائے۔

اس حوالے سے سخت قانون سازی کی جائے، قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ مسلم لیگ (ن)کی شکیلہ لقمان نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تمام وفاقی سرکاری ملازمین کی تعلیمی انکریمنٹس بحال کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں نئے چھوٹے ڈیم تعمیر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔

وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ مسلم لیگ (ن)کی طاہرہ اورنگزیب نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت وفاقی دارالحکومت میں مزید ہسپتال قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر مری کہوٹہ اور تمام تمام گردونواح سے مریض آتے ہیں۔

اسلام آباد کے ہسپتالوں کے ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض پڑے ہوتے ہیں۔ وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ فاضل رکن کی تشویش درست ہے۔ 1994 کے بعد یہاں کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا وہ شہر ہے جس میں مردم شماری کے غیر حتمی نتائج کے مطابق آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ملک بھر سے آکر لوگ یہاں آباد ہو رہے ہیں۔

پمز 1100 بستروں کا ہسپتال ہے۔ سابق وزیراعظم نے اس ہسپتال کی توسیع کی منظوری دی۔ یہاں نیا ٹراما سنٹر آپریشن تھیٹر آئی سی یو مدر اینڈ چائلڈ کیئر یونٹ سمیت تمام شعبوں میں توسیع کی جارہی ہے۔ پولی کلینک ہسپتال کی بھی استعداد 500 بستروں تک بڑھائی جارہی ہے۔ لہتراڑ روڈ پر سعودی حکومت کے تعاون سے 300 بستروں پر مشتمل ایک نیا ہسپتال بنایا جارہا ہے اس کے علاوہ رورل ہیلتھ سنٹرز بھی بڑھائے جارہے ہیں۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔