حماس اور فتح کی مصالحت کے بعد اسرائیل سخت مشکل میں ہوگا ، عرب لیگ

فلسطینی مصلحت کو سر بلند رکھنے کے لیے فتح اور حماس نے صحیح موقف اپنایا ، سکریٹری جنرل کی گفتگو

منگل 19 ستمبر 2017 15:54

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے نے فلسطینی منظرنامے میں سامنے آنے والی مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے جس میں حماس تنظیم کی جانب سے غزہ پٹی میں اپنی انتظامی کمیٹی کی تحلیل کا فیصلہ سر فہرست ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ابو الغیط کے نزدیک فلسطینی مصلحت کو سر بلند رکھنے کے لیے فتح اور حماس نے صحیح موقف اپنایا ہے دونوں نے اس صفحے کو پلٹ دیا ہے جس نے مسئلہ فلسطین کو شدید نقصان پہنچایا اور فلسطینی عوام بالخصوص غزہ پٹی میں وسیع پیمانے پر دکھ اور پریشانی کا باعث بنا۔

عرب لیگ کے سکریٹری جنرل کے سرکاری ترجمان محمود عفیفی کے مطابق ابو الغیط نے اس سلسلے میں مصر کی کوششوں کی تعریف کی جن کے ذریعے اس اہم کامیابی کو یقینی بنانے کی راہ ہموار ہوئی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ ابو الغیط نے ہونے والے اعلان کے فعّال ہونے کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ اس بنیاد پر غزہ پٹی میں قومی وفاقی حکومت اپنا کام پھر سے شروع کر دے گی اور قومی یک جہتی کی حکومت جلد تشکیل پائے گی جو عام انتخابات کروانے کی تیاری کرے۔

ابو الغیط کے مطابق اس موقع کو ضائع نہیں ہونے دینا چاہیے جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ فلسطینی جانب تقسیم اور خلیج کا خاتمہ دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کو سخت مشکل میں ڈال دے گا جو اس طرح کے باہمی اختلافات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امن عمل کو انجام تک پہنچانے میں ٹال مٹول سے کام لیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :