سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی کا اجلاس،

قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے ذیلی کمیشن کی رپورٹ ،کم ترقی یافتہ علاقوں میں آئندہ کے منصوبوں ، وزارتوں کے اقدامات پر غور

منگل 19 ستمبر 2017 16:35

سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی کا اجلاس،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2017ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس میں قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے ذیلی کمیشن کی رپورٹ کے علاوہ کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں صوبہ وار آئندہ کے منصوبوں اور وزارتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے ہدایت دی کہ ادارے میں عارضی ملازمین کو کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے پر فارغ کیا جائے۔ وزارت خزانہ مالی معاملات جلد سے جلد حل کرے۔ این سی ایچ ڈی قوانین کے تحت ملازمین کے جائز مسائل کے حل کے لئے تمام فریقین سے مشاورت کے ذریعے معاملات حل کرے۔

(جاری ہے)

حکام نے آگاہ کیا کہ ملازمین کی تنخواہیں اگست تک ادا کردی گئیں ہیں۔

مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ملازمین کی سنیارٹی لسٹ فراہم نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ کنوینر ذیلی کمیٹی سینیٹر روبینہ عرفان نے کہا کہ یقین دہانی کے باوجود سفارشات پر عمل نہیں ہوا۔ چیئرپرسن این سی ایچ ڈی رزینہ عالم نے بتایا کہ ریگولیشن پہلے بنائے گئے رولز موجود نہیں۔ ملازمین کے مسائل جلد حل کرنا چاہتے ہیں۔

سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ تاخیر کی بجائے معاملات جلد حل کئے جائیں۔ سینیٹر گیان چند نے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین کو انتظامی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دو ماہ سے ملازمین اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے ہیں اور معاملات چار سال سے زیر التوا ہیں۔ وزارت تعلیم، وزارت خزانہ، این سی ایچ ڈی معاملات کو جلد حل کریں۔

وزارت خزانہ حکام نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں پیش رفت ہو جائے گی۔ وزارت تعلیم کے حکام نے بتایا کہ مسائل جلد سے جلد حل کرنے کے لئے ملازمین بھی تعاون کریں۔ بقایا جات کی ادائیگی کے لئے آج اجلاس منعقد ہوگا۔ اگلے اجلاس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں این سی ایچ ڈی کی کارکردگی کو سراہا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سردار اعظم خان موسیٰ خیل، گیان چند، جہانزیب جمالدینی، مولانا تنویرالحق تھانوی، روبینہ عرفان، خالدہ پروین، چیئرپرسن این سی ایچ ڈی، حکام وزارت خزانہ، وزارت تعلیم اور دیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :