اسلام آباد میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مزید ہسپتال قائم کرنے کی قرارداد قومی اسمبلی نے منظور کرلی گئی

فاضل رکن کی تشویش درست ہے ،ْ 1994ء کے بعد یہاں کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں ہوا ،ْ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری ملک میں نئے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی قرارداد بھی منظور

منگل 19 ستمبر 2017 16:21

اسلام آباد میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مزید ہسپتال قائم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) وفاقی دارالحکومت میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مزید ہسپتال قائم کرنے کی قرارداد قومی اسمبلی نے منظور کرلی گئی ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں طاہرہ اورنگزیب نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت وفاقی دارالحکومت میں مزید ہسپتال قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر مری‘ کہوٹہ اور تمام تمام گردونواح سے مریض آتے ہیں۔ اسلام آباد کے ہسپتالوں کے ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض پڑے ہوتے ہیں۔ وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ فاضل رکن کی تشویش درست ہے۔ 1994ء کے بعد یہاں کوئی نیا ہسپتال قائم نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا وہ شہر ہے جس میں مردم شماری کے غیر حتمی نتائج کے مطابق آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ملک بھر سے آکر لوگ یہاں آباد ہو رہے ہیں۔

پمز 1100 بستروں کا ہسپتال ہے۔ سابق وزیراعظم نے اس ہسپتال کی توسیع کی منظوری دی۔ یہاں نیا ٹراما سنٹر‘ آپریشن تھیٹر‘ آئی سی یو‘ مدر اینڈ چائلڈ کیئر یونٹ سمیت تمام شعبوں میں توسیع کی جارہی ہے۔ پولی کلینک ہسپتال کی بھی استعداد 500 بستروں تک بڑھائی جارہی ہے۔ لہتراڑ روڈ پر سعودی حکومت کے تعاون سے 300 بستروں پر مشتمل ایک نیا ہسپتال بنایا جارہا ہے اس کے علاوہ رورل ہیلتھ سنٹرز بھی بڑھائے جارہے ہیں۔

قومی اسمبلی نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔اجلاس کے دور ان ڈاکٹر فوزیہ حمید نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں نئے چھوٹے ڈیم تعمیر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ،ْوفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔ اجلاس کے دوران وفاقی سرکاری ملازمین کی تعلیمی ترقیاں بحال کئے جانے کے اقدامات کے حوالے سے قرارداد قومی اسمبلی نے منظور کرلی گئی ۔شکیلہ لقمان نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تمام وفاقی سرکاری ملازمین کی تعلیمی انکریمنٹس بحال کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔