قومی اسمبلی نے جعلی چیک دینے کی سزا سخت کرنے کے حوالے سے فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2014ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی

ملک میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کے حوالے سے قرارداد وں کی منظور ی

منگل 19 ستمبر 2017 16:21

قومی اسمبلی نے جعلی چیک دینے کی سزا سخت کرنے کے حوالے سے فوجداری قانون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی نے جعلی چیک دینے کی سزا سخت کرنے کے حوالے سے فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2014ء کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں کشور زہرہ نے تحریک پیش کی کہ فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2014ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ بل زیر غور لانے کی تحریک کی منظوری کے بعد کشور زہرہ نے کہا کہ بل کے تحت جعلی چیک دینے کی سزا سخت کرنے سے اس طرح کے مسائل پر قابو پایا جاسکے گا۔

ڈپٹی سپیکر نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔ کشور زہرا نے تحریک پیش کی کہ فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2014ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔اجلاس کے دور ان ملک میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام کے حوالے سے قرارداد کی منظوری دے دی گئی ۔

(جاری ہے)

شاہدہ رحمانی نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں جعلی ادویات سازی کی روک تھام کرے۔

پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر درشن نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ حکومت جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے ادویہ ساز کمپنیوں اور میڈیکل سٹوروں پر چھاپے مار کر اس امر کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ادویات پر بارکوڈ کو لازمی قراردی جائے۔ اس حوالے سے سخت قانون سازی کی جائے۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔

اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں ملک میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کے حوالے سے قرارداد منظور کرلی گئی۔ شیر اکبر خان نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت ملک میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے قرارداد کی حمایت کی۔ قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔