بھارتی فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کرنے والاکشمیری نوجوان گزشتہ ایک ماہ سے لاپتہ

ایک ماہ سے ہمیں کچھ نہیں بتایا جا رہا ‘خدشہ ہے ہمارے بیٹے کو بھارتی فوج نے شہید کر کے کہیں پھینک دیا ہے‘والدہ کی فریاد

منگل 19 ستمبر 2017 13:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کرنے والاکشمیری نوجوان گزشتہ ایک ماہ سے لاپتہ ہے اور اسکی سلامتی کے بارے میں اہلخانہ کو شدید تشویش لاحق ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مینڈھر کا رہائشی سفیر خان بطور پورٹر راجوری میں بھارتی فوج کے ساتھ کام کرتا تھا۔نوجوان کی والدہ نے صحافیوںکوبتایاہے کہ اس کابیٹا 14اگست سے غائب ہے اور بھارتی فوج اسکے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی ہے کہ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں۔

انہوںنے بتایا کہ سفیر کئی سال سے فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کررہا تھا اوروہ ایک ماہ قبل راجوری نوشہرہ میں فوج کے ساتھ کام کرنے گیا تھا جہاںسے آخری بار 14اگست کو اس کا فون آیاتھاجس کے بعد سے اس سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ نہ ہی فوج کچھ بتارہی ہے اور نہ ہی پولیس نے کوئی قانونی کارروائی کی ہے۔ان کا کہناتھاکہ انہوںنے بیٹے کی تلاش میں راجوری اور پونچھ کے دوردراز علاقوں کے چکر بھی لگائے لیکن سفیر کا کچھ پتہ نہیں چلا۔

انہوںنے خدشہ ظاہر کیاکہ فوج نے اسے شہید کر کے کہیں پھینک دیاہے۔معمر والدہ نے کہاکہ جوں جوں اس کے لاپتہ ہونے کی مدت بڑھ رہی ہے، گھر والوں کی فکر مندی اور تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سفیر خاندان کا واحد کفیل تھا اور اسکے بعد انکا کمانے والا کوئی نہیں ہے ۔ سفیر کی زوجہ کاکہناہے کہ اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور وہ اپنے شوہر کی خیریت اور سلامتی کے بارے میں شدید پریشان ہیں۔انہوںنے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اپیل کی کہ وہ انکے شوہر کے بارے میں معلومات کی فراہمی کیلئے بھارتی فوج پر دبائو بڑھائیں۔انہوںنے پر نم آنکھوں کے ساتھ کہاکہ اگر سفیر کو قتل بھی کردیاگیا ہے تو کم سے کم اسکی لاش تو ان کے حوالے کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :