ایرانی شہریوں کے سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے امریکی الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ

منگل 19 ستمبر 2017 11:00

تہران ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2017ء) ایران نے چند ایرانی شہریوں اور کمپنیوں پر امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانو فوبیا کی پالیسی جاری رکھنے کا امریکی اقدام وضاحت طلب ہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکا گذشتہ برسوں میں ان مراکز میں شامل رہا ہے جہاں سے ایران کے حکومتی مراکز اور اداروں پر سائبر حملے کئے گئے ہیں اور ایرانی شہریوں کے سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے امریکی الزامات غلط اور بے بنیاد ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا اور اطلاعات تک رسائی کی آزادی کے ابتدائی حقوق کے منافی ہیں۔

بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایرانی شہریوں کے خلاف امریکا کی نئی پابندیاں، ایران کو پریشان کرنے اور ملت ایران پر جو امریکا کی زیادہ طلبی اور جنگ پسند پالیسیوں کے خلاف ڈٹی ہوئی ہے، پابندیاں عائد کرنے کی ایک اور مثال ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے حکومت امریکا کی جانب سے ایران کے سلسلے میں اس طرح کی مخاصمانہ پالیسیاں جاری رکھنے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاستدان اپنی شکست خوردہ پالیسیوں، غلط طرز عمل، ایرانو فوبیا پھیلانے اور ایران دشمن پالیسیوں کے بارے میں سوچیں اور احمقانہ روش کو ترک کرتے ہوئے دانشمندانہ راستہ اختیار کریں۔