دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس کی خدمات‘قربانیوں اور شہادتوں کو نظر اندازنہیں کیا جاسکتا ،ْوزیر مملکت بلیغ الرحمن

پیر 18 ستمبر 2017 22:45

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس کی خدمات‘قربانیوں اور شہادتوں کو نظر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2017ء) وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس کی خدمات‘قربانیوں اور شہادتوں کو نظر اندازنہیں کیا جاسکتا۔ سینٹ میں پولیس کے نظام میں بہتری کے حوالے سے تحریک پر بحث سمیٹے ہوئے انہوںنے کہا کہ پولیس میں ہر اہلکار بدعنوان نہیں ہے ‘اسلام آباد پولیس اور موٹر وے پولیس کی کارکردگ بہت اچھی ہے ‘جدید وسائل تربیت اور سازو سامان کی فراہمی پولیس کی بنیادی ضرورت ہے ‘اس سلسلے میں اسلام آباد میں کیے گئے جو اقدامات کے نتیجے میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پولیس کو وی وی آئی پیز کی حفاظت اور پروٹوکول ڈیوٹی سے ہٹا کر فیلڈ میں تعینات کیا ہے ‘گشت کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس بھی بہتر انداز میں کام کررہی ہے ‘اس کے خلاف شکایات بہت کم ہیں ‘اسلام آباد میں پچھلے چار سال میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘یہ بات درست ہے کہ پولیس کو وہ وسائل میسر نہیں ہیں جو دوسری فورسز کو حاصل ہیں ۔

قبل ازیں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ پولیس کی تنخواہیں بڑھائی جائیں‘ غلط ایف آئی آر کا نظام ختم کیا جائے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پولیس کو نیشنل ایکشن پلان میں اس کی اصل ذمہ داری نہیں دی گئی۔ پولیس کو بھی اپنے اوپر اعتماد بحال کرنا چاہیے۔ روبینہ عرفان نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی فلاح کا محکمے کے اندر بھی کوئی نظام نہیں اس طرف توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا مناسب انتظام ہونا چاہیے۔ سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ پولیس کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم نے اداروں کو فعال کرنا ہے اور یہ کام صرف قانون سازی سے ہوگا۔ سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ پولیس کا نظام انتہائی پرانا اور فرسودہ ہے۔ پولیس کو جب تک آزاد ادارہ نہیں بنایا جائے گا پولیس کی اصلاح نہیں ہوگی۔ بحث میں سینیٹر فرحت اللہ بابر،سینیٹر شبلی فراز سینیٹر عثمان کاکڑ ، سینیٹر محسن لغاری ‘محسن عزیز ‘میر کبیر اور دیگر ارکان نے بھی اظہار خیال کیا ۔

متعلقہ عنوان :